Thursday, February 18, 2021

دعا کی قبولیت کے (39) اوقات

 


دعا کی قبولیت  کے
(39)  اوقات
https://ia601507.us.archive.org/29/items/dua-ur/Dua%20UR.pdf
http://muslimislambooks.blogspot.com
http://islamicbooksurdu.blogspot.com/

 

دعا کے  شروع میں اگر  (رَبَّنَا۔ہمارے رب ) یا  (رَبِّ۔میرے  رب) ہو تب یہ  قرآن کی دعا  ہے اور

اگر  (اللَّهمَّ۔اے اللہ  ؛ یا اللہ ) ہو تب یہ  حدیث کی دعا  ہے
دعا کرنے کا طریقہ یہ ہے کہ سب سے پہلے اللہ  رب ذوالجلال کی حمد و ثنا کیجئے، پھر نبی ﷺ پر درود پاک پڑھئے، اس کے بعد دعائیں مانگئے
 دعا ایک عباد ت ہے ،رسول اللہﷺ کا ارشاد گرامی ہے کہ ‘‘دعا عبادت ہے۔’’پھر آپ نے تائید کےطور پر یہ آیت کریمہ تلاوت فرمائی

وَقَالَ رَبُّكُمُ ادْعُونِي أَسْتَجِبْ لَكُمْ ۚ إِنَّ الَّذِينَ يَسْتَكْبِرُونَ عَنْ عِبَادَتِي سَيَدْخُلُونَ جَهَنَّمَ دَاخِرِينَ
(سورة المؤمن 40/60)
اور تمہارے رب نے فرمایا ہے مجھے پکارو میں تمہاری دعا قبول کروں گا بے شک جو لوگ میری عبادت سے سرکشی کرتے ہیں (جو لوگ میری عباد ت سے ناک بھوں چڑھاتے ہیں)  عنقریب وہ ذلیل ہو کر دوزخ میں داخل ہوں گے

اسماء  حسنیٰ  ۔ اللہ  تعالی ٰ نے قرآن  مجید  میں فرمایا  ہے  
 
وَلِلَّهِ الْأَسْمَاءُ الْحُسْنَىٰ فَادْعُوهُ بِهَا (سورة الأعراف 7/180)
اور سب اچھے نام الله ہی کے لیے ہیں سو اسے انہیں نامو ں سے دعا کرو   (پکارو ۔یاد کیا  کرو)

قرآن کی 61  دعائیں  (عربی ۔انگریزی میں)نیچے دئیے گئے لنک  (link)سے ڈونلوڈ(download) کر سکتے ہیں

61 Duas Supplications from Quran

https://ia800302.us.archive.org/24/items/mirzaehtesham1950_yahoo_61D/61D.pdf

 

ان اوقات میں اور ان لوگوں کی دعائیں  قبول ہوتی ہے

یوں تو اللہ تعالیٰ ہر وقت سنتا  اور بندوں کی حفاظت اور انکے حالات سے پوری طرح باخبر ہے وہ کسی بھی وقت غافل نہیں رہتا۔مگر اللہ تعالیٰ اپنے  فضل و کرم سے اپنی عبادت و مناجات کے کچھ خاص وقت مقرر کئے  ہیں اپنے محبوب محمد رسول اللہ  کے ذریعہ۔اللہ تعالیٰ کا ہم شکر کرتے ہیں ان ساری نعمتوں کا ۔  احادیث مبارکہ  میں دعا کی قبولیت کے کئی اوقات کا ذکر کیا گیا ہے اگر مسلمان ان اوقات میں دعا کریں تو قبول ہوتی ہے ،ان میں سے وہ دعائیں تحریر کئے گئے ہیں۔جو میں حسن اور صحیح  مستند احادیث  کے ذریعہ تلاش کیا ہوں

(1) وضو کے بعد دعا۔جنت کے آٹھ دروازوں سے داخلی
حدیث  ۔
 سیدنا عمر رضی اللہ عنہ رسول اللہ سے بیان کرتے ہیں کہ پیارے نبی کریم نے فرمایا
جو کوئی تم میں سے وضو کرے اچھی طرح پورا وضو، پھر کہے
أَشْهَدُ أَنْ لاَ إِلَهَ إِلاَّ اللَّهُ وَحْدَهُ لاَ شَرِيكَ لَهُ وَأَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُهُ وَرَسُولُهُ
یعنی گواہی دیتا ہوں میں کوئی عبادت کے لائق نہیں سوائے اللہ کے اور محمد
( صلی اللہ علیہ وسلم ) اس کے بندے ہیں اور بھیجے ہوئے ہیں۔ کھولے جائیں گے اس کے لیے جنت کے آٹھوں دروازے جس میں سے چاہے جائے۔(صحیح)
[مسلم  234۔4۔1234۔(ابوداؤد 169 )۔(نسائی  151 )]

(2) مؤذن اذان کہنے کے وقت
حدیث  ۔  سیدنا انس رضی اللہ عنہ رسول اللہ سے بیان کرتے ہیں کہ پیارے نبی کریم نے فرمایا
:
جب مؤذن اذان کہتا ہے توآسمان کے دروازے کھول دئیے جاتے ہیں اور دعائیں قبول کی جاتی ہیں(صحیح)‘‘
(المستدرک)
؛ (صحیح الجامع ۱؍203 ۔الصحیحہ 1413)

 (3) مؤذن کی  اذان کےکلمات دہرانے پر جنت
حدیث ۔ سیدنا عمر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا
جب مؤذن کہے: الله اكبر الله اكبر، تو تم کہو : الله اكبر الله اكبر. پھر وہ کہے: اشهد ان لا اله الا الله، تو تم کہو : اشهد ان لا اله الا الله. پھر وہ کہے: اشهد ان محمدًا رسول الله، تو تم کہو : اشهد ان محمدًا رسول الله. پھر وہ کہے: حي على الصلاة، تو تم کہو : لا حول ولا قوة الا بالله. پھر وہ کہے: حي على الفلاح، تو تم کہو : لا حول ولا قوة الا بالله. پھر وہ کہے: الله اكبر الله اكبر، تو تم کہو : الله اكبر الله اكبر. پھر وہ کہے: لا اله الا الله، تو تم [ خلوص دل سے ] کہو : لا اله الا الله ۔ تو وہ جنت میں داخل ہوگا

و (مسلم 385۔ جلد 4؍748۔بک 4 حدیث14  )

(4) اذان اور اقامت کے بیچ میں

حدیث۔  سیدنا انس رضی اللہ عنہ رسول اللہ سے بیان کرتے ہیں نبی صلی اللہ علیہ وسلم  نے فرمایا:
 اذان اور اقامت کے درمیان دعا     رد نہیں ہوتی (حدیث صحیح)

ابو داود :(جلد 1؍521 ۔ ) ترمذی: (جلد  1 ؍212) صحیح الجامع (2408)؛ ۔(صحیح ابن خزیمہ،ص:۲۲۲،ج۱)

(5) دو دعائیں رد نہیں ہوتیں (اذان اور بارش):

حدیث۔سہل بن سعد رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
 ” دو ( وقت کی ) دعائیں رد نہیں کی جاتیں ، ایک اذان کے وقت دعا ، دوسرے بارش کے دوران (حدیث صحیح)
  ( ابو داود نے اسے روایت کیا ہے، اور البانی نے اسے
"صحیح الجامع": (3078) میں اسے صحیح قرار دیا ہے۔ (صحیح الجامع الصغیر ۱؍235)

(6) دو دعائیں رد نہیں ہوتیں (اذان اور جہاد)

حدیث۔سہل بن سعد رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
 ” دو ( وقت کی ) دعائیں رد نہیں کی جاتیں ، یا کم ہی رد کی جاتی ہیں : ایک اذان کے وقت کی دعا ، دوسرے لڑائی کے وقت کی ، جب دونوں لشکر ایک دوسرے سے بھڑ جائیں
 (ابوداؤد،الجہاد:   2540  و  1411 ) و (الحاکم     1؍ 198  ۔  2 ؍113۔114) ؛ (صحیح الجامع: 3079)

(7)جب امام آمین کہے

حدیث۔حضرت ابوہریرہ ہے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺنے فرمایا جب امام آمین کہے تو تم بھی آمین کہو کیونکہ جس کی آمین فرشتوں کی آمین کے موافق ہو جائے گی تو اس کے پچھلے گناہ معاف کر دئیے جائیں گے۔ جب امام غیر المغضوب علیھم و لا الضالین کہے تو تم آمین کہو اللہ تمہاری دعا قبول کرے گا۔(متفق علیہ)
[(بخاری جلد 1؍ 749 ؛ 782) و (مسلم جلد 1؍811 ؛ 410 ) و (ابوداؤد جلد 1؍935)

(8) سجدہ کی حالت میں بندہ اللہ تعالیٰ کے قریب ہوتا ہے اور دعا قبول ہوتی ہے
حدیث۔ ابوہریرہ رضی اللہ عنہ  سے مروی ہےکہ  رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ۔’’ بندہ اپنے رب کے قریب ترین سجدے کی حالت میں ہوتا ہے، اس لئے کثرت سے سجدے کی حالت میں دعا کرو‘‘

(صحیح مسلم ،الصلوٰۃ ۔ 482 جلد 4؍979 )؛ (ابوداؤد ۱؍166) ؛ (صحیح الجامع ۱؍259)

(9) سجدہ  میں  دعا قبول ہوتی ہے

حدیث۔ابن عباس  رضی اللہ عنہ سے مروی ہے  کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ۔’’ سجدوں میں دعا کرنے کی کوشش کرو  ۔زیادہ قریب ہے کہ تمہاری یہ دعا قبول  کرلی جائے

(صحیح مسلم ،الصلوٰۃ ۔ 479 الف۔ جلد 4؍970 )؛ (الجامع صغیر ۱؍536)

(10) لَا إِلَهَ إِلَّا أَنْتَ سُبْحَانَكَ إِنِّيْ كُنْتُ مِنَ الظَّالِمِيْنَ " پڑھ کے دعا مانگنا :
حدیث۔نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے یہ ثابت ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (ذو النون[یونس علیہ السلام ] کی دعا مچھلی کے پیٹ میں یہ تھی: " لَا إِلَهَ إِلَّا أَنْتَ سُبْحَانَكَ إِنِّيْ كُنْتُ مِنَ الظَّالِمِيْنَ (سورة الانبياء 21؍87)"
اور ان الفاظ کے ذریعے کوئی بھی مسلمان  اللہ تعالی سے دعا مانگے تو  اللہ تعالی اس کی دعا ضرور قبول فرماتا ہے) (صحیح)
[  ترمذی جلد 6؍ 3505۔ بک 48 حدیث 136 ۔، البانی رحمہ اللہ سے اسے
  "صحیح الجامع" (3383) میں صحیح قرار دیا ہے۔] )۔ حاکم(1؍505)نسائی سند اس کی صحیح ہے ۔

(11) مصیبت پڑنے پر " إِنَّا لِلَّهِ وَإِنَّا إِلَيْهِ رَاجِعُونَ، اللَّهُمَّ أْجُرْنِي فِي مُصِيبَتِي، وَأَخْلِفْ لِي خَيْرَاً مِنْهَا" کے ذریعے دعا کرنا:

حدیث۔ام سلمہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: (کوئی بھی مسلمان  کسی بھی مصیبت کے پہنچنے پر  حکم الہی کے مطابق کہتا ہے:
" إِنَّا لِلَّهِ وَإِنَّا إِلَيْهِ رَاجِعُونَ، اللَّهُمَّ أْجُرْنِي فِي مُصِيبَتِي، وَأَخْلِفْ لِي خَيْرَاً مِنْهَا "
 [بیشک ہم اللہ کیلئے ہیں، اور اسی کی طرف لوٹیں گے ، یا اللہ! مجھے میری مصیبت میں اجر  عطا فرما، اور مجھے اس سے اچھا بدلہ نصیب فرما]تو اللہ تعالی اسے اِس سے اچھا بدلہ ضرور عطا فرماتا ہے)
 [صحیح مسلم
:  918 الف ۔ جلد 4؍1999 )

(12) سونے سے پہلے وضوء کرکے  ذکر الٰہی  ۔۔۔ بیدار ہو جو مانگے وہ چیز عطا ہوتی ہے
حدیث۔ معاز  رضی اللہ عنہ سے مروی ہے  کہ محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے:
جو مسلمان وضوء کی حالت میں  ذکر الٰہی  کرتا ہوا سوئے اور رات کے کسی وقت بیدار ہوجائے اور ایسے میں اللہ تعالیٰ سے دنیا وآخرت کی بھلائیوں میں سے جو کچھ مانگے  تو اللہ وہ چیز اسے عطا فرما دیتا ہے  (صحیح)
 [(ابوداؤد؛ ابن ماجہ؛ احمد) (صحیح  الجامع ۲؍1003)؛ (صحیح الترغیب  597 ) ؛ مشکوٰۃ 1215)]

 (13) ہررات میں میں ایک مخصوص گھڑی  (مخصوص ساعت)
حدیث۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے: (رات کے وقت ایک ایسی گھڑی ہے  جس میں کوئی بھی مسلمان  دنیاوی اور اخروی  خیر مانگے تو اسے وہ چیز دے دی جاتی ہے، یہ گھڑی ہر رات آتی ہے
( مسلم757 ۔ 4؍1654 کتاب صلاۃ  المسافرین) ؛ (صحیح  الجامع الصغیر ۱؍427)

(14) رات کے آخری تیسرے پہر اللہ تعالی کا نزولِ مبارک اور دعا کی قبولیت کا وقت ہے
حدیث  ۔ اور رات کے آخری تیسرے پہر ہمارا رب آسمانِ دنیا پر نازل ہوتا ہے(اس کی کیفیت کوئی نہیں جانتا ، وہ اُسی طرح نزول فرماتا ہے جیسا اُس کی شان کے لائق ہے) اور فرماتا ہے  کوئی ہے جو مجھے پکارے تاکہ میں اس کی دعا قبول کروں؟ ، کوئی ہے جو مجھ سے مانگےتاکہ میں اسے عطا کروں؟ ، ہے کوئی جومجھ سے مغفرت مانگے تاکہ میں اسے بخش دوں؟

(متفق علیہ) (بخاری باب تہجد  جلد 2؍246 یا 1145)  و
 ( مسلم  758  الف    یا    4؍1656 یا  6 ؍ 201 ۔، کتاب : صلاۃ المسافرین)؛( ابوداؤد ؛ ترمذی)۔

(15) دعا  اور  نماز  دونوں قبول  ۔  حدیث  صحیح بخاری (۱) ۔  عبادہ بن صامت نے بیان کیا کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا جو شخص رات کو بیدار ہو کر یہ دعا پڑھے ( لاَ إِلَهَ إِلاَّ اللَّهُ وَحْدَهُ لاَ شَرِيكَ لَهُ، لَهُ الْمُلْكُ، وَلَهُ الْحَمْدُ، وَهُوَ عَلَى كُلِّ شَىْءٍ قَدِيرٌ‏.--‏ الْحَمْدُ لِلَّهِ، وَسُبْحَانَ اللَّهِ، وَلاَ إِلَهَ إِلاَّ اللَّهُ، وَاللَّهُ أَكْبَرُ، وَلاَ حَوْلَ وَلاَ قُوَّةَ إِلاَّ بِاللَّهِ--‏ اللَّهُمَّ اغْفِرْ لِي) (اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں وہ اکیلا ہے اس کا کوئی شریک نہیں ملک اسی کے لیے ہے اور تمام تعریفیں بھی اسی کے لیے ہیں ، اور وہ ہر چیز پر قادر ہے ۔ تمام تعریفیں اللہ ہی کے لیے ہیں ، اللہ کی ذات پاک ہے ، اللہ تعالیٰ کے سوا کوئی معبود نہیں اور اللہ سب سے بڑا ہے ، اللہ کی مدد کے بغیر نہ کسی کو گناہوں سے بچنے کی طاقت ہے نہ نیکی کرنے کی ہمت) پھر یہ پڑھے "اللہم اغفر لي‏ "( اے اللہ ! میری مغفرت فرما)۔ یا (یہ کہا کہ) کوئی دعا کرے تو اس کی دعا قبول ہوتی ہے ۔ پھر اگر اس نے وضو کیا (اور نماز پڑھی) تو نماز بھی مقبول ہوتی ہے ۔ صحیح بخاری ، کتاب تہجد کا بیان ، باب: جس شخص کی رات کو آنکھ کھلے پھر وہ نماز پڑھے اس کی فضیلت، حدیث متعلقہ ابواب: قبولیت دعا کے دیگر کلمات یہ ہیں ۔ رات کو اٹھ کر نماز پڑھنا اور دعا مانگنا ۔ حدیث نمبر:  جلد 2 ؍ 253 ۔ یا  1154 ۔(سنن ابن ماجہ، دعا کے فضائل و آداب اور احکام و مسائل ، باب : رات میں آنکھ کھل جائے تو کیا دعا پڑھے ؟، حدیث نمبر جلد 5 ؍ 3878، (ابن ماجہ میں رَبِّ اغْفِرْ لِيکے الفاظ ہیں) شیخ البانی رحمہ اللہ تعالیٰ نے اس حدیث کو صحیح قرار دیا۔)

(16) پیر اورجمعرات کو جنت کے دروازے کھولے جاتے ہیں:
حدیث۔سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ؛
’’ جنت کے دروازے پیر اور جمعرات کو کھولے جاتے ہیں، اس موقع پر ہر اس شخص کی مغفرت ہو جاتی ہے جو اللہ کے ساتھ شرک نہ کرتا ہو ،سوائے اس شخص کے جس کی اپنے بھائی کے ساتھ کوئی  کینہ( اَن بن) ہو ۔ ان کے بارے میں حکم ہوتا ہے: ان دونوں کو دیکھتے رہو (ان دونوں کامعاملہ اس وقت تک مؤخر رکھو) جب تک یہ آپس میں صلح نہیں کرلیتے ‘‘ (صحیح مسلم ۔2565۔بک 32 حدیث 6222 ۔بک 45 حدیث 43 ۔ کتاب  البر و الصلاۃ و الآداب )
 (
17) جمعہ کے دن قبولیت کی گھڑی

حدیث۔ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے جمعہ کے ذکر میں ایک دفعہ فرمایا کہ اس دن ایک ایسی گھڑی آتی ہے جس میں اگر کوئی مسلمان بندہ کھڑا نماز پڑھ رہا ہو اور کوئی چیز اللہ پاک سے مانگے تو اللہ پاک اسے وہ چیز ضرور دیتا ہے ۔ ہاتھ کے اشارے سے آپ نے بتلایا کہ وہ ساعت بہت تھوڑی سی ہے (متفق علیہ)
بخاری: (935 ۔ جلد 2؍ 57) مسلم: ( 852  الف ۔ جلد 4؍1849)
اس  گھڑی  کے دو اقوال ہیں

پہلا قول  ۔ یہ گھڑی امام کے بیٹھنے سے لیکر نماز مکمل ہونے تک ہے، اس قول کی دلیل صحیح مسلم (853) کی روایت ہے، جسے ابو بردہ بن ابو موسی اشعری رضی اللہ عنہ نے روایت کیا ہے، آپ [ابو بردہ]کہتے ہیں کہ مجھے عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے کہا:کیا تم نے اپنے والد [ابو موسی اشعری] کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے جمعہ کے دن قبولیت والی گھڑی کے بارے میں روایت کرتے ہوئے سنا ہے؟ میں [ابو بردہ] نے کہا: جی ہاں؛ میں نے انہیں کہتے ہوئے سنا تھا، وہ کہہ رہے تھے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو میں نے کہتے ہوئے سنا: (یہ گھڑی امام کے منبر پر بیٹھنے سے لیکر نماز کے مکمل ہونے تک ہے ) (صحیح مسلم 85۳  ۔ جلد 4؍۱۸۵۵)

(ایک اہم نصیحت ۔
very important advice from scholars ) خطبہ بھی سنے، اور امام کی دعا پر آمین بھی کہے،اپنی نماز میں سجدے ، اور تشہد میں سلام سے قبل بھی دعا کرے

دوسرا  قول  ۔ یہ گھڑی عصر کے بعد ہے، اور یہ قول پہلے سے زیادہ راجح ہے، اسی کے عبد اللہ بن سلام ، ابو ہریرہ، امام احمد، اور بہت سے لوگ قائل ہیں۔
جابر بن عبد اللہ رضی اللہ عنہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے بیان کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا: (جمعہ کا دن بارہ پہر[گھڑیوں ]پر مشتمل ہے، ان میں سے ایک لمحہ ایسا ہے جس میں کوئی مسلمان اللہ تعالی سے کچھ بھی مانگے تو اللہ تعالی اُسے وہی عطا فرما دیتا ہے، تم اسے جمعہ کے دن عصر کے بعد آخری لمحہ میں تلاش کرو )
۔(صحیح)
( ابو داود: 1048 ۔جلد  3؍1043 ۔بک ۲ حدیث 659) اور نسائی: (1389) [اس حدیث کو البانی رحمہ اللہ نے صحیح قرار دیا ہے]

۔اور اسی طرح سعید بن منصور نے اپنی سنن میں ابو سلمہ بن عبد الرحمن سے نقل کیا ہے کہ : " رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابہ کرام ایک جگہ جمع ہوئے، اور جمعہ کے دن قبولیت کی گھڑی کے بارے میں گفتگو شروع ہوگئی، تو مجلس ختم ہونے سے پہلے سب اس بات پر متفق ہوچکے تھے کہ یہ جمعہ کے دن کے آخری وقت میں ہے"

[حافظ ابن حجر نے "فتح الباری" 2/489 میں اسکی سند کو صحیح قرار دیا ہے]

(18) تین اشخاص کی دعا  رد نہیں ہوتی ( والد ۔ روزہ دار ۔ مسافر)

حدیث۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت ہے کہ آپ نے فرمایا: (تین قسم کی دعائیں رد نہیں ہوتیں: والد کی اپنی اولاد کے حق میں، روزے دار، اور مسافر کی دعا)(حسن) بیہقی  6619 ۔نے اسے روایت کیا ہے، اور یہی روایت : صحیح الجامع: (2032۔3032) اور سلسلہ صحیحہ : (1797)  میں موجود ہے (ابوداؤد  1536۔بک 8 حدیث1531۔)۔

(19) تین اشخاص کی دعا  رد نہیں ہوتی (  روزہ دار ۔ حاکم عادل۔ مظلوم)

حدیث۔رسو ل اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ’’تین شخصوں کی دُعا رَد نہیں ہوتی، روزہ دار کی ، یہاں تک کہ افطار کرے، حاکم عادل کی، اور مظلوم کی۔ اللہ تعالیٰ اس کو بادلوں سے اُوپر اُٹھالیتے ہیں اور اس کے لیے آسمان کے دروازے کھل جاتے ہیں، اور رب تعالیٰ فرماتے ہیں: میری عز ت کی قسم! میں ضرور تیری مدد کروں گا، خواہ کچھ مدت کے بعد کروں۔‘‘ (حسن)  (ابن  ماجہ   1752) ؛( ترمذی 3598)؛ (احمد ،   ، ابنِ حبان، مشکوٰۃ، ترغیب)

(20) مظلوم کی دعا:
حدیث۔نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (مظلوم کی بد دعا سے بچنا ، کیونکہ اللہ اور مظلوم کی بد دعا کے درمیان کوئی پردہ نہیں ہوتا) بخاری کتاب المظالم ۔ جلد 3؍628 ۔ 2448) و(مسلم  ۔ کتاب الایمان 19 الف؛ جلد 1؍27)
اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ بھی فرمان ہے کہ: (مظلوم کی بد دعا قبول ہوتی ہے، چاہے وہ فاجر ہی کیوں نہ ہو، اس کے فاجر ہونے کا نقصان اُسی کو ہوگا) احمد نے اسے روایت کیا ہے، مزید کیلئے دیکھیں: صحیح الجامع: (3382)

(21) نیک اولاد  کی اپنے والدین کیلئے دعا:
پہلی حدیث۔سیدنا ابو ہریرہ     (رضی اللہ عنہ) سے مروی ہےمحمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے کہ: (جب انسان مر جائے تو تین ذرائع کے علاوہ اس کے تمام عمل منقطع ہو جاتے ہیں: صدقہ جاریہ، نیک اولاد جو مرنے والے کیلئے دعا کرے، یا علم جس سے لوگ مستفید ہوں [ صحیح مسلم: (1631 ۔ 13 حدیث 4005 ۔بک 25 حدیث 20۔ کتاب الوصیہ]
(دوسری  حدیث) ترجمہ ۔ جب کسی شخص کا جنت میں مقام بلند ہوتا ہے  وہ کہتا ہے: یہ کس وجہ سے ہوا ہے؟ اس سے کہا جاتا ہے: آپ کے بچے نے آپ کے لئے  مغفرت کی دعا کی ہے (حسن) (ابن ماجہ جلد ۵؍3660)

(22) مرغ کی آواز سننے کے وقت:
حدیث۔نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے: (جب تم مرغ کی آواز سنتے ہو تو  اللہ سے فضل الہی مانگا کرو، کیونکہ اس وقت  مرغ فرشتے کو دیکھتا ہے( بخاری  ۔3303  جلد ۴؍522   ) (مسلم: 2729۔ 35 حدیث 6581 ؛  48 حدیث 112)
۔ حضرت ابوہریرہؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺنے فرمایا کہ “جب تم مرغ کی بانگ سنو تو اللہ سے اس کے رحمت و فضل کی دعا مانگو کیونکہ اس مرغ نے فرشتہ دیکھا ہے اور جب تم گدھے کی آواز سنو تو شیطان سے خدا کی پناہ مانگو (یعنی أعوذ باالله من الشيطن الرجيم پڑھو)کیونکہ اس نے شیطان کو دیکھا ہے
(صحیح  )۔ (ترمذی ،الدعوات : جلد 6 ؍۳۴۵۹ ۔بک ۴۸ حدیث 90)
(
23) مسلمان کی دعا اپنے بھائی کے لیے پیٹھ پیچھے
حدیث۔سیدنا صفوان بن عبداللہ بن صفوان رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، ان کے نکاح میں درداء رضی اللہ عنہا تھیں انہوں نے کہا: میں شام کو آیا تو ابوالدرداء کے مکان پر گیا  وہ نہیں ملے لیکن ام الدرداء ملیں۔ انہوں نے مجھ سے کہا: تم اس سال حج کا ارادہ رکھتے ہو۔ میں نے کہا: ہاں۔ ام الدرداء نے کہا: تو میرے لیے دعا کرنا اس لیے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے تھے: ”مسلمان کی دعا اپنے بھائی کے لیے پیٹھ پیچھے قبول ہوتی ہے اس کے سر کے پاس ایک فرشتہ معین ہے جب وہ اپنے بھائی کی بہتری کی دعا کرتا ہے تو فرشتہ کہتا ہے آمین اور تم کو بھی یہی ملے گا۔
[صحیح مسلم
۔كتاب الذكر والدعاء والتوبة والاستغفار 2733۔35بک۔6590 ۔48بک۔121]

(24) میت کی روح پرواز کر جانے پر لوگوں کا دعا کرنا:
حدیث۔نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ابو سلمہ رضی اللہ عنہ کے پاس آئے، [ابوسلمہ فوت ہوچکے تھے] اور آپکی آنکھیں پتھرا گئی تھیں، آپ نے انکی آنکھیں بند فرمائیں، اور ارشاد فرمایا: (جس وقت روح قبض کی جاتی ہے، نظر اسکا پیچھا کرتی ہے) یہ سن کر ابو سلمہ رضی اللہ عنہ کے اہل خانہ  میں سے کسی نے چیخ ماری، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (اپنے لئے اچھے کلمات ہی بولو؛ کیونکہ تم جو بھی کہو گے فرشتے اس پر آمین کہہ رہے ہیں) مسلم کتاب الجنائز (920 الف ۔ جلد 4؍2003 ۔ 11۔8 )

(25) زمزم پیتے وقت کی دعا :
حدیث۔جابر رضی اللہ عنہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے بیان کرتے ہیں کہ: زمزم کا پانی ہر اس مقصد کیلئے ہے جس مقصد سے پیا  جائے یا جس نیت سے پیا جائے وہ پوری ہوتی ہے۔ (حدیث صحیح) ( امام احمد نے اسے روایت کیا ہے، اور البانی نے اسے "صحیح الجامع" (5502) میں صحیح قرار دیا ہے)

(26)  ذوالحجہ کے پہلے  (10)  دس  دن نہایت  ہی  قیمتی  ہیں  اللہ تعالیٰ کو    بہت   محبوب  ہیں ۔
حدیث۔
سیدنا عبد اﷲ بن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اﷲ نے فرمایا; 
ان دس دنوں میں کیے گئے اعمال صالحہ اللہ تعالی کوسب سے زيادہ محبوب ہیں ، صحابہ نے عرض کی اللہ تعالی کے راستے میں جہاد بھی نہيں !! تورسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : اورجہاد فی سبیل اللہ بھی نہيں ، لیکن وہ شخص جواپنا مال اورجان لے کر نکلے اورکچھ بھی واپس نہ لائے "
 صحیح بخاری (969 ۔ جلد 2؍86 ۔کتاب العیدین)؛ سنن ابی داود/ الصیام 61 (2437)، سنن ابن ماجہ/الصیام 39 (1727)، (تحفة الأشراف: 5614)، مسند احمد (1/224)، سنن الدارمی/الصوم 52 (1814)، شیخ البانی رحمہ اللہ نے  ابن ماجة (1727) میں اس حدیث کو صحیح قرار دیا۔

(27) یوم عرفہ (۹ذوالحجہ)  کی دعا:
   
حدیث۔ام المؤمنین سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا روایت کرتی ہیں کہ رسول اللہ نے فرمایا ؛ 
کوئی دن ایسا نہیں کہ جس میں عرفہ کے دن سے بڑھ کراللہ تعالیٰ بندوں کو جہنم سے زیادہ رہائی دیتا ہو۔ اللہ تعالیٰ حجاج کے نزدیک ہو جاتا ہے پھر ان کا ذکر فرشتوں کے سامنے فخریہ انداز سے فرماتا ہے اور پوچھتا ہے : یہ لوگ کیا چاہتے ہیں؟
(صحیح)‘‘(مسلم 1348 ۔ جلد 7؍3126 ۔ باب حج  15 ۔حدیث 492)۔
(
28)    رمضان المبارک کی ہر رات  جہنم سے آزاد
حدیث۔جب رمضان المبارک کی پہلی رات ہوتی ہے تو شیاطین وسرکش جناتوں کو باندھ دیا جاتا ہے اور جہنم کے دروازوں کو اس طرح بند کردیا جاتا ہے کہ کوئی دروازہ اس میں سے کھلا نہیں چھوڑا جاتا اور جنت کے دروازے اس طرح کھول دئیے جاتے ہیں کہ کوئی دروازہ ان میں سے بند نہیں کیاجاتا اور ایک پکارنے والا آواز لگاتا ہے : اے بھلائی کے طلب گار! آجا اور اے برائی کے طلب گار !بس کردے۔ رمضان کی ہر رات میں بہت سے لوگوں کو جہنم سے آزاد کیا جاتا ہے۔ (صحیح)‘‘(ترمذی جلد ۲؍ 682  کتاب الصیام)؛(  ابن ماجہ جلد ۱؍ 1642 ۔بک 7 حدیث 1771 کتاب الصیام)

(29)   لیلۃ القدرکی دعا:
حدیث۔سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے اللہ کے رسول سے سوال کیا کہ اگر میں اس رات کو پا لوں تو کون سی دعا مانگوں۔ آپ نے فرمایا:  اے اللہ! آپ بہت زیادہ معاف کرنے والے ہیں ، معافی کو پسند کرتے ہیں، مجھے معاف کر دیجئے۔ (صحیح) ‘‘(ترمذی جلد ۶؍3513۔ بک 48 حدیث 144 کتاب الدعوات)(مشکواۃ 2091)۔
(30) تلاوت قرآن المجيد کے بعد:
حدیث۔حضرت عمران بن حصین رضي الله تعالى عنه سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلى الله عليه وآله وسلم نے فرمایا
جو شخص قرآن پڑھے اسے چاہئے کہ اللہ سے سوال کرے اس لئے کہ عنقریب ایسے لوگ آئیں گے جو قرآن پڑھ کر لوگوں سے سوال کریں گے۔( حسن
(
(ترمذي جلد ۵؍2917 ۔ بک 45 حدیث  3167 )
;  (سلسلہ احادیث صحیحہ  1؍461)

(31) اللہ تعالیٰ کے خاص بندوں کی  دعا

(حدیث) انس رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ پھر آپ نے فرمایا کہ
 اللہ کے کچھ بندے ایسے بھی ہیں کہ اگر وہ اللہ کی قسم کھالیں تو اللہ تعالیٰ خود ان کی قسم پوری کرتا ہے ۔(متفق علیہ)

(صحیح بخاری ۔2703 جلد 3؍866 باب الصُّلْحِ فِي الدِّيَةِ ۔ ) و(مسلم  1675 )

(32) غازی  اور حاجی کی  دعا

(حدیث) غازی  اور حاجی ، اللہ  کے وفد ہیں ،  اللہ نے ان کو بلایا ، اور انہوں نے اس کا جواب دیا اور اس سے  دعا کی، اور اس نے انہیں دیا (حسن ۔صحیح حدیث ) [ابن ماجہ جلد 4؍2893) ؛ (ابن حبان 4613 ) ؛ (طبرانی 12؍422 ؛ 13556)

(33) اللہ تعالیٰ  کے اسم اعظم  (عظیم نام) سے دعا  قبول ہوتی ہے(اَلْحَيُّ الْقَيُّومُ) ؛  
(
ذَا الْجَلاَلِ وَالإِكْرَامِ) ؛   (الأَحَدُ الصَّمَدُ) ؛ ( الرَّحْمَـٰنُ الرَّحِيمُ )
اللہ تعالیٰ کے اسم اعظم یہ ہیں (۱) (اَلْحَيُّ الْقَيُّومُ) (تین بار قرآن میں آیا ہے )
(سورة البقرة 2 / 255) : (سورة ال عمران 3 / 1-2 ) : (سورة طه 20 / 111 )

 [(
اَلْحَيُّ) ترجمہ۔ہمیشہ ہمیشہ زندہ رہنے والا)]
 [(
اَلْقَيُّومُ) ترجمہ۔سب کو قائم رکھنے والا اور سنبھالنے والا ۔ سب کو تھامنے والا۔]
اسم اعظم  (۲) (
ذَا الْجَلاَلِ وَالإِكْرَامِ) (سورة الرحمن 55/78)
[(
ذَا الْجَلاَلِ وَالإِكْرَامِ) ) ترجمہ۔عظمت وجلال  اور انعام واکرام والا)]

اسم اعظم  (۳) [(الأَحَدُ الصَّمَدُ) (سورة الاخلاص 112 /1-2)
[(الأَحَدُ) ترجمہ۔یکتا)] ؛ [(الصَّمَدُ) ترجمہ۔سب سے بے نیاز )]

اسم اعظم  (4)[( الرَّحْمَـٰنُ الرَّحِيمُ ) (سورة البقرة 2 / 163)
)[( اَلرَّحْمَـٰنُ ) ترجمہ۔بڑا مہربان)] ؛ [(اَلرَّحِيمُ ) ترجمہ۔بے حد رحم کرنے والا)]

(34) بسم الله کہنے سے شیطان مکھی کی طرح ذلیل و پست ہوجاتا ہے
حدیث۔
مسند احمد میں ہے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی سواری پر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پیچھے جو صحابی سوار تھے، ان کا بیان ہے کہ آپ کی اونٹنی ذرا پھسلی تو میں نے کہا شیطان کا ستیاناس ہو، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: یہ نہ کہو اس سے شیطان پھولتا ہے اور خیال کرتا ہے کہ گویا اس نے اپنی قوت سے گرایا۔ ہاں بسم اللہ  کہنے سے وہ مکھی کی طرح ذلیل و پست ہو جاتا ہے ۔
(صحیح) [(سنن ابوداود:4982۔بک  43 حدیث 210 ۔ بک  42 حدیث 4964 ۔ قال الشيخ الألباني:صحيح]؛ (مسند احمد)
(
35) استغفار جس  میں اللہ تعالیٰ  کا اسم اعظم  ہے

حدیث۔ رسول الله ﷺ كے آزاد کردہ غلام بلال بن یسار بن  زید رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہوئے بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺنے فرمایا:جو شخص یہ دعا پڑھے:
أَسْتَغْفِرُ اللَّهَ الَّذِي لاَ إِلَهَ إِلاَّ هُوَ الْحَىَّ الْقَيُّومَ وَأَتُوبُ إِلَيْهِ ‏
 میں اللہ تعالیٰ سے بخشش طلب کرتا ہوں، جس کے سوا کوئی معبود برحق نہیں، وہ زندہ ہے، قائم رکھنے والا ہے اور میں اسی سے توبہ کرتا ہوں) اس کی مغفرت کر دی جاتی ہے، اگرچہ وہ میدان جہاد سے ہی فرار کیوں نہ ہوا ہو۔(صحیح)
[((ابوداؤد،الوتر:
1517 ۔ بک 8 حدیث 1512 ۔ بک 8 حدیث 102) و (ترمذي جلد 6؍3577 ۔ بک 48 حدیث  208 ۔ ۔( حسن ( کتاب الدوات ۔ أَسْتَغْفِرُ اللَّهَ الْعَظِيمَ الَّذِي لاَ إِلَهَ إِلاَّ هُوَ الْحَىَّ الْقَيُّومَ وَأَتُوبُ إِلَيْهِ)]

 

(36)   دعا جس  میں اللہ تعالیٰ  کے دو اسم اعظم  ہے

(حديث-) اللَّهُمَّ إِنِّي أَسْأَلُكَ بِأَنَّ لَكَ الْحَمْدَ لاَ إِلَهَ إِلاَّ أَنْتَ الْمَنَّانُ بَدِيعُ السَّمَوَاتِ وَالأَرْضِ يَا ذَا الْجَلاَلِ وَالإِكْرَامِ يَا حَىُّ يَا قَيُّومُ اللَّهُمَّ إِنِّي أَسْأَلُكَ ...

(حديث صحيح)[ (ابوداؤد 1495بک 8 حديث 1490 – حديث 80) و(النسائي 1300)، و(ابن ماجه 3858)، و(أحمد 12205) باختلاف يسير )] (صحيح) (النسائي:1299)

اللَّهُمَّ إِنِّي أَسْأَلُكَ بِأَنَّ لَكَ الْحَمْدَ لَا إِلَهَ إِلَّا أَنْتَ الْمَنَّانُ بَدِيعُ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ يَا ذَا الْجَلَالِ وَالْإِكْرَامِ يَا حَيُّ يَا قَيُّومُ إِنِّي أَسْأَلُكَ

ترجمہ: حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ بیٹھا تھا اور ایک آدمی کھڑا نماز پڑھ رہا تھا۔ جب اس نے رکوع اور سجدہ کر لیا اور تشہد بھی پڑھ لیا تو اس نے دعا کی اور اپنی دعا میں کہا: [اللھم! انی اسئلک بان لک الحمد……… الخ] ’’اے اللہ! میں تجھ سے سوال کرتا ہوں اس بنا پر کہ تیرے لیے ہی تعریف ہے۔ تیرے سوا کوئی (حقیقی) معبود نہیں۔ تو بہت احسان کرنے والا ہے۔ آسمانوں اور زمینوں کو بلا مادہ پیدا کرنے والا ہے۔ اےبزرگی و عزت والے! اے زندہ و جاوید! اے سب کو قائم رکھنے والے! بے شک میں تجھ سے سوال کرتا ہوں۔‘‘ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے صحابہ سے فرمایا: ’’تم جانتے ہو اس نے کن لفظوں سے دعا کی؟‘‘ انھوں نے کہا: اللہ تعالیٰ اور اس کا رسول بخوبی جانتے ہیں۔ آپ نے فرمایا: ’’اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں میری جان ہے! اس نے اللہ تعالیٰ کے اس اسم اعظم کے ساتھ دعا کی ہے کہ جب اس کے ساتھ اللہ کو پکارا جائے تو وہ ضرور جواب دیتا ہے اور جب اس کے ساتھ کچھ مانگا جائے تو ضرور عطا فرماتا ہے۔ (حديث صحيح)[ (ابوداؤد 1495بک 8 حديث 1490 – حديث 80) و(النسائي 1300)، و(ابن ماجه 3858)، و(أحمد 12205) باختلاف يسير )]

(37)  دعا جس  میں اللہ تعالیٰ  کا اسم اعظم  (ذَا الْجَلاَلِ وَالإِكْرَامِ) ہے

(حديث-) عَنْ أَنَسٍ، قَالَ دَخَلَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم الْمَسْجِدَ وَرَجُلٌ قَدْ صَلَّى وَهُوَ يَدْعُو وَيَقُولُ فِي دُعَائِهِ

اللَّهُمَّ لاَ إِلَهَ إِلاَّ أَنْتَ الْمَنَّانُ بَدِيعُ السَّمَوَاتِ وَالأَرْضِ ذَا الْجَلاَلِ وَالإِكْرَامِ ‏.

‏ فَقَالَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم "‏ تَدْرُونَ بِمَ دَعَا اللَّهَ دَعَا اللَّهَ بِاسْمِهِ الأَعْظَمِ الَّذِي إِذَا دُعِيَ بِهِ أَجَابَ وَإِذَا سُئِلَ بِهِ أَعْطَى (حديث صحيح) (ترمذي جلد 6/  3544- بك 48  حديث175۔  کتاب الدعوات )

(38)  دعا جس  میں اللہ تعالیٰ  کا اسم اعظم  (الأَحَدُ الصَّمَدُ) ہے

(حديث-) عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ بُرَيْدَةَ الأَسْلَمِيِّ، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ سَمِعَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم رَجُلاً يَدْعُو وَهُوَ يَقُولُ
اللَّهُمَّ إِنِّي أَسْأَلُكَ بِأَنِّي أَشْهَدُ أَنَّكَ أَنْتَ اللَّهُ لاَ إِلَهَ إِلاَّ أَنْتَ الأَحَدُ الصَّمَدُ الَّذِي لَمْ يَلِدْ وَلَمْ يُولَدْ وَلَمْ يَكُنْ لَهُ كُفُوًا أَحَدٌ ‏.‏
 قَالَ فَقَالَ ‏
"‏ وَالَّذِي نَفْسِي بِيَدِهِ لَقَدْ سَأَلَ اللَّهَ بِاسْمِهِ الأَعْظَمِ الَّذِي إِذَا دُعِيَ بِهِ أَجَابَ وَإِذَا سُئِلَ بِهِ أَعْطَى(حديث صحيح)  (ترمذی جلد 3؍3475 ۔بک 48 حدیث106۔  کتاب الدعوات )
: بریدہ اسلمی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم ﷺ نے ایک شخص کو ان کلمات کے ساتھ :
'"
اللَّهُمَّ إِنِّي أَسْأَلُكَ بِأَنِّي أَشْهَدُ أَنَّكَ أَنْتَ اللَّهُ لاَ إِلَهَ إِلاَّ أَنْتَ الأَحَدُ الصَّمَدُ الَّذِي لَمْ يَلِدْ وَلَمْ يُولَدْ وَلَمْ يَكُنْ لَهُ كُفُوًا أَحَدٌ"

دعاکرتے ہوئے سنا تو فرمایا:' قسم ہے اس رب کی جس کے قبضے میں میری جان ہے! ا س شخص نے اللہ سے اس کے اس اسم اعظم کے وسیلے سے مانگا ہے کہ جب بھی اس کے ذریعہ دعا کی گئی ہے اس نے وہ دعا قبول کی ہے، اور جب بھی اس کے ذریعہ کوئی چیز مانگی گئی ہے اس نے دی ہے (صحیح)۔(ترمذی جلد 3؍3475 ۔بک 48 حدیث106۔  کتاب الدعوات )  ; (امام حاکم نے (1؍504)میں اور دیگر نے جیسے کہ ترغیب (2؍485) میں ہے او راس کی سند صحیح ہے۔)
(39)   دعا جس  میں اللہ تعالیٰ  کا اسم اعظم  (الأَحَدُ الصَّمَدُ) ہے

(حديث-) عَنِ ابْنِ بُرَيْدَةَ، قَالَ حَدَّثَنِي حَنْظَلَةُ بْنُ عَلِيٍّ، أَنَّ مِحْجَنَ بْنَ الأَدْرَعِ، حَدَّثَهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم دَخَلَ الْمَسْجِدَ إِذَا رَجُلٌ قَدْ قَضَى صَلاَتَهُ وَهُوَ يَتَشَهَّدُ فَقَالَ

اللَّهُمَّ إِنِّي أَسْأَلُكَ يَا اللَّهُ بِأَنَّكَ الْوَاحِدُ الأَحَدُ الصَّمَدُ الَّذِي لَمْ يَلِدْ وَلَمْ يُولَدْ وَلَمْ يَكُنْ لَهُ كُفُوًا أَحَدٌ أَنْ تَغْفِرَ لِي ذُنُوبِي إِنَّكَ أَنْتَ الْغَفُورُ الرَّحِيمُ ‏.‏

فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم ‏ "‏ قَدْ غُفِرَ لَهُ ‏"‏ ‏.‏ ثَلاَثًا ‏.‏ (صحيح) (النسائي:جلد 2/1302-1301-بك 13 حديث -123 – جلد 3/52 جلد 1/279 كتاب السهو) و(احمد  جلد 4/338)

تالیف  ۔ مرزا احتشام الدین احمد ۔ انڈین  ۔ حیدرآبادی
رابطہ  ۔ واٹس اپ ؍ فون ۔ 00966509380704

http://muslimislambooks.blogspot.com
http://islamicbooksurdu.blogspot.com/
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
REFERENCES with pdf download links URDU Supplication books
= = = = = = = = = = = ==
(1) اسلامی وظائف ۔ دعا مقبول
(شیخ الحدیث عبد السلام بستوی )

Dua Maqbool –Islami Wazayef
 (Abdul Salaam Bastowi) 417 pages 15.2mb
http://ircpk.com/books/Islami-Wazaif.pdf

= = = = = = = = = = = ==

(2)نظر بد ۔بیمار خود کونسی  دعائیں پڑھے
 ( مرزا احتشام الدین احمد)
     (Black Eye-What should one read duas for himself)

https://ia802801.us.archive.org/25/items/ruqia41pages/Ruqia%2041%20pages.pdf

= = = = = = = = = = = ==

(3)کفار  کے  شر  سے  بچنے  کی   18  دعائیں
(تالیف  ۔ مرزا احتشام الدین احمد)
18 Duas to safe guard from Kuffar
رَبَّنَا لَا تَجْعَلْنَا فِتْنَۃً لِّلْقَوْمِ الظّٰلِمِیْنَ لا وَنَجِّنَا بِرَحْمَتِکَ مِنَ الْقَوْمِ الْکٰفِرِیْنَ 
سُوْرَۃُ یُوْنُسَ ۸۵ و۸۶/ ۱۰
https://ia800705.us.archive.org/25/items/18Supp/18%20Supp.pdf

= = = = = = = = = = = ==

(4) کتاب وسنت کی دعائیں مع شرعی دم کے ذریعہ علاج
 (ڈاکڑ سعید بن علی القحطانی )
  جادو كا علاج بيري كے پتے – 7 عدد-نظر بد

Kitab Wo Sunnat Ki Duayein
 Ma’a Sharae Dum-K-Zarye Ilaaj
Cure of Black Magic –
 Evil Eye etc different ways of cure
  
(Saeed Bin Ali Qahtani) 257 pages 2.13mb
http://d1.islamhouse.com/data/ur/ih_books/single/ur_Treatment_by_invocation_s.pdf

= = == = = = == = = = = = ==
 
 (5)بیماریوں کا علاج ۔ رقیہ شرعیہ
 ( مرزا احتشام الدین احمد)

Beemari Ka Ilaaj (Cure of Diseases by Duas)
 –Ruqya Shariah

(Mirza Ehteshamuddin Ahmed)
 10 pages- 1.26 mb
https://ia601508.us.archive.org/27/items/Beemari/Beemari.PDF
or
 https://ia801309.us.archive.org/17/items/Beemari/Beemari.PDF
= = = = = = = === = = == = = == = = =

(6) رنج و غم و فکر کے اوقات کی ۱۵ دعائیں
 (عربی   و  اردو) ( مرزا احتشام الدین احمد)
Ranj wo Gham wo Fikr ki 15 Duas-
(15 Duas during Grief sorrow or calamity)

(Mirza Ehteshamuddin Ahmed)  pages-  mb

https://ia801402.us.archive.org/11/items/ranj-gham/Ranj%20Gham.pdf
= = = = = = = = = = = ==

(7)  غیر اللہ سے امداد ۔ دعا نہ مانگنا تکبر ہے

Ghairullah sei imdaad
 (Dua na mangna takabur hey (Article)-20 p

http://ahlehadith.files.wordpress.com/2010/07/ghairullah-sei-imdaad.pdf
= = = = = = = = = = = ==

(8) نماز کی مسنون دعائیں
 
(ابو بدیع الدین شاہ راشدی )
Namaz Ki Masnun duaein (by Abu Badi uddin Shah Rashdi) – 2.24mb 51 pages
http://ahlehadith.files.wordpress.com/2010/07/namaz-masnun-duaein.pdf
= = = = = = = = = = = ==

(9) حصن المسلم ۔ کتاب و سنت کی دعائیں
 (ڈاکڑ سعید بن علی القحطانی )

Hisnul Muslim Urdu-(Collection of Supplications)
(Saeed Bin Ali Qahtani)256 pages-3.1mb
http://d1.islamhouse.com/data/ur/ih_books/single/ur_Fortress_of_the_Muslim.pdf

= = = = = = = = = = = ==

Aadaab-e-dua urdu writer: Abu Adnan M. Muneer Qamar- Urdu
(10)آداب دعا۔

دعا کی اہمیت و فضیلت۔دعا کی  قبولیت کے اوقات
دعا نہ کرنے پر اللہ کی نارازگی ۔ دعا اللہ ہی سے مانگنا۔

شرائط  قبولیت دعا ۔اکل حرام سے اجتناب۔ خلوص کامل اور حضور قلب
فرائض کی ادائیگی اور کبائر سے اجتناب
حمد وثناء اور درود وسلام سے ابتداء
اعمال صالحہ کا وصیلہ ۔اسماء حسنیٰ کے ساتھ دعا

رونا اور آنسو بہانا۔دعا کے آخر میں آمین کہنا
Aadaab-e-dua urdu book
writer: Abu Adnan Mohammed Muneer Qamar

https://ia601503.us.archive.org/33/items/dua_20210213/Dua.pdf
= = = = = = = = = = = ==

Aadaab-e-dua urdu book (11)
writer: Abu Adnan Mohammed Muneer Qamar

Roman English

https://ia801009.us.archive.org/21/items/adaabeduaadnanmuneerqamar/Adaab%20e%20Dua%20-%20Adnan%20Muneer%20Qamar.pdf

= = = = = = = = = = = ==

(12) دعا کی کتاب  (مستند اذکار و وظائف اور دعاؤں کا مجموعہ) ۔
تالیف  و تخریج  ۔حافظ ایوب لاہوری ۔

تحقیق علامہ ناصر الدین البانی۔ 292( صفات)

http://www.mediafire.com/file/fh1q7b5w921jq9b/Duaon_Ki_Kitab_-__Mustanad_Azkaar_o_Wazaif_Aur_Duaon_Ka_Majmooah_Hafiz_Imran_Ayub_Lahori.pdf/file

= = = = = =    End   = = = = = ==

 




 

 

 

 

 

 

No comments:

Post a Comment