Sunday, January 30, 2022

Nikah nahi kane wale Loag-Shadi nahi karna kaisa hai

 

Jo Loag Shadi Nahee Kartey

أَعُوذُ بِاللهِ مِنَ الشَّيْطَانِ الرَّجِيمِ  بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

 

جو لوگ شادی نہیں کرتے 

People who don't Marry

تالیف ۔( مرزا احتشام الدین احمد)  
http://muslimislambooks.blogspot.com

site:muslimislambooks.blogspot.com

Whats App/Imo (00966)509380704

 

 

.

.
جو لوگ شادی نہیں کرتے

People who don't get married

https://ia601402.us.archive.org/6/items/marriage-shaadi/Marriage%20Shaadi.pdf
(
قرآن مجید کے صرف  6  آیات اور   8    احادیث پیش کئے گئے ہیں )

نکاح کا ایک بڑا مقصد یہ بھی ہے کہ وہ سکون وآرام اور راحت کا ذریعہ ہے، جی بہلانے کا ذریعہ ہے۔جیسا کہ اللہ تعالیٰ کا ارشادہے:

أَعُوذُ بِاللهِ مِنَ الشَّيْطَانِ الرَّجِيمِ  بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

(قرآن آيت -1) وَمِنْ آيَاتِهِ أَنْ خَلَقَ لَكُم مِّنْ أَنفُسِكُمْ أَزْوَاجًا لِّتَسْكُنُوا إِلَيْهَا وَجَعَلَ بَيْنَكُم مَّوَدَّةً وَرَحْمَةً ۚ (سورة الروم 30/21)
’’اﷲ تعالیٰ کی قدرت کی نشانیوں میں سے یہ بھی ایک نشانی ہے کہ اس نے تمہاری ہی جنس کے تمہارے جوڑے بنائے تاکہ تم ان سے سکون    آرام) حاصل کرو اور تمہارے درمیان محبت اور مہربانی  (نرمی) ڈالی۔ ‘‘( الروم 21) ۔

And of His signs is that He created for you from yourselves mates that you may find tranquility (peace) in them; and He placed between you affection (love / friendliness) and mercy.

(قرآن آيت -2) وَاللَّهُ جَعَلَ لَكُم مِّنْ أَنفُسِكُمْ أَزْوَاجًا وَجَعَلَ لَكُم مِّنْ أَزْوَاجِكُم بَنِينَ وَحَفَدَةً وَرَزَقَكُم مِّنَ الطَّيِّبَاتِ (سورة النحل 16/72)

اور الله نے تمہارے واسطے تمہاری ہی قسم سے عورتیں پیدا کیں اور تمہیں تمہاری عورتوں سے بیٹے اور پوتے دیئے اور تمہیں کھانے کے لیے اچھی چیزیں دیں

And Allah has made for you Azwaj (mates or wives) of your own kind, and has made for you, from your wives, sons and grandsons, and has bestowed on you good provision

(قرآن آيت -3)    وَلَقَدْ أَرْسَلْنَا رُسُلًا مِّن قَبْلِكَ وَجَعَلْنَا لَهُمْ أَزْوَاجًا وَذُرِّيَّةً ۚ
(سورة الرعد 13 /38)

ہم نے آپ سے پہلے بھی بہت سے رسول بھیج چکے ہیں اور ہم نے ان سب کو بیوی بچوں والا بنایا

And We have already sent messengers before you and assigned to them wives and descendants

(قرآن آيت -4)  وَآتُوا النِّسَاءَ صَدُقَاتِهِنَّ نِحْلَةً ۚ فَإِن طِبْنَ لَكُمْ عَن شَيْءٍ مِّنْهُ نَفْسًا فَكُلُوهُ هَنِيئًا مَّرِيئًا

(سورة النساء 4 /4)

اور عورتوں کو ان کے مہر خوشی سے دے دو پھر اگر وہ اس میں سے اپنی خوشی سے تمہیں کچھ معاف کر دیں تو تم اسے مزہ دار خوشگوار سمجھ کر کھاؤ

And give to the women (whom you marry) their Mahr (obligatory bridal-money given by the husband to his wife at the time of marriage) with a good heart; but if they, of their own good pleasure, remit any part of it to you, take it, and enjoy it without fear of any harm (as Allah has made it lawful).

(قرآن آيت -5)   وَأَنكِحُوا الْأَيَامَىٰ مِنكُمْ وَالصَّالِحِينَ مِنْ عِبَادِكُمْ وَإِمَائِكُمْ ۚ إِن يَكُونُوا فُقَرَاءَ يُغْنِهِمُ اللَّهُ مِن فَضْلِهِ ۗ وَاللَّهُ وَاسِعٌ عَلِيمٌ (سورة النور 24 /32)

اور جو تم میں مجرّد(اکیلے)  ہوں اور جو تمہارے غلام اور لونڈیاں نیک ہوں سب کے نکاح کرادو اگر وہ مفلس ہو ں گے تو الله اپنے فضل سے انہیں غنی کر دے گا اور الله کشائش والا سب کچھ جاننے والا ہے

And marry those among you who are single (i.e. a man who has no wife and the woman who has no husband) and (also marry) the Salihun (pious, fit and capable ones) of your (male) slaves and maid-servants (female slaves). If they be poor, Allah will enrich them out of His Bounty. And Allah is All-Sufficient for His creatures' needs, All-Knowing (about the state of the people)

(قرآن آيت -6)   وَلْيَسْتَعْفِفِ الَّذِينَ لَا يَجِدُونَ نِكَاحًا حَتَّىٰ يُغْنِيَهُمُ اللَّهُ مِن فَضْلِهِ  (سورة النور 24 /33)

اور جو لوگ نکاح کی طاقت نہیں رکھتے وہ عفت اور پاکدامنی کے ساتھ رہیں، تاآنکہ اللہ انھیں اپنے فضل سے غنی کردے ۔

And let those who find not the financial means for marriage keep themselves chaste, until Allah enriches them of His Bounty.

 

 

نکاح نہ کرنا مسلمانوں کا شعار نہیں ، بلکہ نصاریٰ (Christians -Nuns)  کا طریقہ ہے، کیونکہ وہ نکاح نہ کرنے کو عبادت سمجھتے ہیں۔ عذر نہ ہونے کے باوجود نکاح نہ کرنا اور اُسے عبادت یا فضیلت سمجھنا رہبانیت کے زمرہ میں آتا ہے، جو اسلام میں جائز نہیں ہے۔

(حدیث-1 ) رسول اللہ   نے منع   فرمایا عورتوں سے ترک صحبت (بغیر شادی کئے  زندگی گزارنا)    اور ترک  علاقہ کرنے کو (صحیح) (ترمذی -1082 جلد 2 –باب النکاح)

النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم نَهَى عَنِ التَّبَتُّلِ

(Hadith-1) Qatadah narrated from Al-Hasan, from Samurah that:

The Prophet prohibited celibacy (not getting married). (Saheeh) (Tirmizi -1082 volume 2-The book of marriage-Nikah)


(حدیث-2 )  حدیث میں ہے کہ تین صحابیؓ ازواج مطہرات رضی اللہ عنہن میں سے ایک زوجہ مطہرہؓ کے گھر تشریف لائے اور آپ کے احوال کے بارے میں معلوم کیا، جب ان کے سامنے آپ   کی عبادات کے احوال کو بیان کیا گیا تو انہوں نے آپ   کی عبادت کو کچھ کم خیال کیا، پھر کہنے لگے: ہمیں نبی کریم ا سے کیا نسبت؟ آپ   کے تو اگلے پچھلے سب گناہ معاف کردیئے گئے ہیں۔ اب تینوں میں سے ایک نے کہا: میں تو اب ہمیشہ رات بھر نماز پڑھوں گا۔ دوسرے نے کہا: میں تو ہمیشہ روزہ رکھا کروں گا اور کبھی بھی نہیں چھوڑوں گا۔ تیسرے نے کہا: میں تو کبھی شادی نہیں کروں گا
(
I will never marry)۔ رسول اللہ   کو علم ہوا تو آپ ا نے ان سے پوچھا کہ کیا تم نے ایسی ایسی بات کہی ہے؟ اللہ کی قسم! میں تم سے زیادہ اللہ سے ڈرنے والا ہوں اور تم سے زیادہ اللہ تعالیٰ کے حقوق کی نگہداشت کرنے والا ہوں، مگر میں روزہ بھی رکھتا ہوں اور چھوڑتا بھی ہوں اور رات کو نماز بھی پڑھتا ہوں اور سوتا بھی ہوں اور پھر آپ   نے فرمایا:
’’وأتزوج النساء، فمن رغب عن سنتی فلیس منی‘‘۔
’’
میں عورتوں سے نکاح بھی کرتا ہوں ، جو میری سنت سے اعراض کرے گا وہ مجھ سے نہیں ہے‘‘۔                                     (بخاری،جلد 7-5063 حدیث -1 – باب النکاح( و ( مسلم   - 1401  - بوک 8-3236 – باب النکاح)

(Hadith- 2) Narrated Anas bin Malik (R.A.):

A group of three men came to the houses of the wives of the Prophet () asking how the Prophet () worshipped (Allah), and when they were informed about that, they considered their worship insufficient and said, "Where are we from the Prophet () as his past and future sins have been forgiven." Then one of them said, "I will offer the prayer throughout the night forever." The other said, "I will fast throughout the year and will not break my fast." The third said, "I will keep away from the women and will not marry forever." Allah's Messenger () came to them and said, "Are you the same people who said so-and-so? By Allah, I am more submissive to Allah and more afraid of Him than you; yet I fast and break my fast, I do sleep and I also marry women. So he who does not follow my tradition in religion, is not from me (not one of my followersm (Muttafaq Alai-)

{Bukhari 5063 Volume 7 Hadith 1} and {Muslim 1401-Bab Al-Nikah }

(حدیث-3 )  ’’اے جوانو!تمہیں نکاح کرلیناچاہیے، کیونکہ یہ نگاہ کو زیادہ جھکانے والا اور شرمگاہ کی زیادہ حفاظت کرنے والا ہے،اور جو اس کی طاقت نہ رکھے وہ روزے رکھے‘‘(بخاری 5066  جلد 7-حدیث 4 و(مسلم 1400 بوک 8-حدیث3231-کتاب النکاح)

(Hadith-3) Narrated `Abdullah (R.A.) :

We were with the Prophet () while we were young and had no wealth. So Allah's Messenger () said, "O young people! Whoever among you can marry, should marry, because it helps him lower his gaze and guard his modesty (i.e. his private parts from committing illegal sexual intercourse etc.), and whoever is not able to marry, should fast, as fasting diminishes his sexual power." (Muttalfaq Alaih) [Bukhari 5066 volume 7 Hadith 4] and [Muslim ]

 

(حدیث-4 )  رسول اللہ   نے فرمایا عورت کو نکاح کرتے ہیں دین اور مال اور جمال کے لیے سو    دین کے لیے نکاح کرو  یعنی ایسی  عورت کہ دین دار ہو خواہ  مال وجمال ہو یا نہ ہو پھر فرمایا خاک الودہ ہوں تیرے ہاتھ (صحیح)
(ترمذی -1086 جلد 2 –باب النکاح)

 

(Hadith-4)  Jabir (R.A.) narrated that :

The Prophet said: "Indeed the woman is married for her religion, her wealth, and her beauty, so take the one with religion, and may your hands be dusty."(Saheeh) (Tirmizi -1086 volume marriage-Nikah-quoted by Abu Huraira)

 

 

(حدیث-5a )  سیدنا  ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ جب کسی آدمی کو شادی کی مبارک باد دیتے تو یوں فرماتے کہ
 : ”بَارَكَ اللَّهُ لَكَ، وَبَارَكَ عَلَيْكَ، وَجَمَعَ بَيْنَكُمَا فِي خَيْرٍ، 
 
یعنی اللہ تعالیٰ تمہارے لیے اس  نکاح کو  مبارک فرمائے اللہ تم پر اپنی برکتوں کا نزول فرمائے اور تم دونوں کو بہترین طریقے پر جمع رکھے۔

(حدیث-5b)  نیز مسند  احمد میں  ہے کہ  عبداللہ بن محمد بن عقیل کہتے ہیں کہ حضرت عقیل بن ابی طالب کی شادی ہوئی اور پہلی رات کے بعد جب وہ باہر آئے تو ہم نے ان سے کہا کہ آپ دونوں کے درمیان اتفاق پیدا ہوا، اور یہ نکاح اولاد کا ذریعہ بنے!  انہوں نے فرمایا: ٹھہرئیے!  یوں نہ کہیں، کیوں کہ نبی ﷺ نے ہمیں اس سے منع فرمایا ہے،  اور کہا ہے:  یوں کہا کرو: ”

 بارك الله لك، وبارك عليك، وبارك لك فيها

اللہ تمہارے  لیے اسے مبارک کرے،  تمہیں برکتیں عطا فرمائے اور اس نکاح میں تم پر خوب برکت نازل فرمائے۔

 

 

(Hadith- 5a)  Abu Hurairah (R.A.) narrated that:

When supplicating for the newlywed, the Prophet would say: (Barak Allahu laka wa baraka alaik, wa jama'a bainakuma fi khair.)

 

بَارَكَ اللَّهُ لَكَ وَبَارَكَ عَلَيْكَ وَجَمَعَ بَيْنَكُمَا فِي خَيْرٍ

"May Allah bless you and send blessings upon you, and bring goodness between you." ."(Saheeh) (Tirmizi -1091 volume 2-The book of marriage-Nikah)


(
حدیث-6 )  رسول اللہ   نے فرمایا یہ دنیا تو سامان ہے اور اس دنیا میں نیک بیوی سے بہتر کوئی سامان نہیں

 

(Hadith-6)  It was narrated that from Abdullah bin Amr (R.A.) that :

the Messenger of Allah said: “This world is but provisions, and there is no provision in this world better than a righteous wife.” (Saheeh) (Ibn Majah -1855 volume 3-The book of marriage-Nikah)

(حدیث-7 )  رسول اللہ   نے فرمایا تم میں سے بہتر وہ ہے جو اپنی بیوی کے لیے بہترین ہو اور میں تم میں سے اپنی بیویوں کے لیے بہترین ہوں۔

 

(Hadith-7) It was narrated from Ibn 'Abbas (R.A.) that:

the Prophet said: "The best of you is the one who is best to his wife, and I am the best of you to my wives." (Hasan) (Ibn Majah -1977 volume 3-The book of marriage-Nikah)

 

(حدیث-8 )  رسول اللہ   نے فرمایا تم میں سے بہترین وہ ہے جو اپنی عورتوں کے لیے بہترین ہو

 

(Hadith-8)  It was narrated from 'Abdullah bin 'Amr (R.A) that:

the Messenger of Allah said: "The best of you are those who are best to their womenfolk."

(Hasan) (Ibn Majah -1978 volume 3-The book of marriage-Nikah)

 

تالیف ۔( مرزا احتشام الدین احمد)  
Whats App/Imo (00966)509380704

Written By; Mirza Ehteshamuddin Ahmed-(Indian Hyderabadi )


Friday, October 22, 2021

Hulya Mohammed Rasoolul Allah (Sallalahu Alaihi Wasallam) Urdu Appearance and looks of Prophet (S.A.W)

 

Hulya Mohammed Rasoolul Allah (Sallalahu Alaihi Wasallam)

نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا حلیہ مبارک

 (1)   سیدنا  ابواسحٰق نے بیان کیا کہ میں نے براء بن عازب رضی اللہ عنہما سے سنا ، آپ نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم حسن و جمال میں بھی سب سے بڑھ کر تھے اور جسمانی ساخت میں بھی سب سے بہتر تھے ۔ آپ کا قد نہ بہت لانبا تھا اور نہ چھوٹا ( بلکہ درمیانہ قد تھا ) ۔

تخریج الحدیث«سنده صحيح» :
]
صحيح بخاري جلد 4 /749 (‏‏‏3549)[

 

(2)    سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں: نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم "درمیانے قد والے تھے نہ ہی بہت لمبے تھے اور نہ بہت پست قامت، بلکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا جسم مبارک نہایت خوبصورت تھا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے بال نہ بہت زیادہ گھنگھریالے تھے اور نہ ہی بالکل سیدھے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا رنگ مبارک گندمی تھا۔ جب آپ چلتے تو طاقت سے چلتے اور دائیں بائیں مائل ہو جاتے۔"

تخریج الحدیث«صحيح» :
]سنن ترمذي: 1754، وقال: حسن صحيح غريب من حديث حميد)، ] المستدرك للحاكم (‏‏‏‏280/4، 281 ح 7750) مختصرا [

 (3)   سیدنا براء بن عازب رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں  " میں نےلمبےبالوں والا سرخ حلے میں ملبوس نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے زیادہ خوبصورت کوئی بھی نہیں دیکھا، آپ کے سر مبارک کے بال آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے مبارک کندھوں پر پڑتے تھے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے دونوں کندھوں کے درمیان قدرے فاصلہ تھا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا قد نہ چھوٹا اور نہ زیادہ لمبا تھا بلکہ درمیانہ جو بہت مناسب تھا"

تخریج الحدیث«صحيح» :
]سنن ترمذي 1724، 3635، وقال: هذا حديث حسن صحيح [، ]صحيح بخاري 3551 جلد 4/751- [، ] صحيح مسلم  بک 30-5770 (‏‏‏‏2337a ، [تر قيم دارالسلام: 6065[

(4)  سیدنا علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم  "نہ دراز قامت تھے اور نہ ہی کوتاہ قامت۔ ہتھیلیاں اور پاؤں گوشت سے بھرے ہوئے تھے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا سر مبارک بڑا مضبوط اور ہڈیوں کے جوڑ چوڑے تھے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے سینے اور ناف کے درمیان بالوں کی لمبی لکیر تھی، جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم چلتے تو آگے کی طرف جھکے ہوئے چلتے گویا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم ڈھلوان کی طرف اتر رہے ہیں۔ میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم جیسا  نہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات سے پہلے کوئی دیکھا ہے اور نہ ہی بعد میں۔

تخریج الحدیث«سنده حسن» :
]سنن ترمذي: 3637، وقال: هذا حديث حسن صحيح) [، طبقات ابن سعد (‏‏‏‏411/1) عن ابي نعيم . واحمد (‏‏‏‏96/1) من حديث المسعودي به . التاريخ الكبير للامام محمد بن اسماعيل البخاري (‏‏‏‏7/1 . 8) وعنه رواه الترمذي[

 

(5)  ابواسحق کہتے ہیں ایک شخص نے سیدنا براء بن عازب رضی اللہ عنہ سے پوچھا کہ کیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلمکا رخ انور تلوار کی طرح چمکدارتھا؟ انھوں نے فرمایا: نہیں، بلکہ چاند کی طرح چمکدار تھا۔"

تخریج الحدیث«صحيح» :
]سنن ترمذي: 3636، وقال: هذا حديث حسن[، ]صحيح بخاري (3552 جلد 4/752-) من حديث زهير بن معاويه به[

 

(6)   سعیدبن ایاسالجریری )فرماتے ہیں: میں نے ابوالطفیل سے سنا، وہ فرماتے تھے: میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا ہے اور اب روئے زمین پر میرے سوا کوئی شخص باقی نہیں رہا جس نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا ہو۔سعید کہتے ہیںمیں نے عرض کیا): آپ میرے لیے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا حلیہ مبارک بیان کیجئیے؟ انہوں نے فرمایا:  "آپ صلی اللہ علیہ وسلم سفید رنگ والے خوبصورت اور پیدائش میں ہر لحاظ سے درمیانے تھے۔"

تخریج الحدیث«صحيح» :
]صحيح مسلم بک 30-5778 ( ( 2340b  [ ]ترقيم دارالسلام: 6072[