Monday, January 18, 2021

Ten Virtues of Tahajjud Prayers (تہجد کے (10) فضائل)

Ten Virtues of Tahajjud Prayers (تہجد کے  (10)  فضائل)
نماز تہجد کے ۱۰  فضائل کا خلاصہ

Summary of 10 virtues of Tahajjud Prayers
 

(1) For the pious, there is the pleasure of Allah Almighty
 and His reward is Paradise
(2) Tahajjud praying persons will be in Paradise who sleep less
 and ask for forgiveness at the end of the night.
(3) The one who performs Tahajjud will be in the highest places
 of Paradise
(4) Every night, Almighty Allah definitely rewards the
 Muslim who begs Him
(5) The last third of the night is the blessed time of the
 Allah’s Nuzool on the sky and the acceptance of prayers
(6) Praying late at night is the cause of nearness
 to Allah, expiation of evils and elimination of sin
(7) The servant is close to Allah in the darkness of night
(8) The supererogatory worshiper becomes very close
 to Allah Almighty and He begins to love Him
(9) The best prayer after the obligatory prayers is the night prayer
(10) One of the best ways to give thanks to Allah is Tahajjud prayer
 

 (۱)پرہیزگار متقی کے لئے اللہ تعالی کی رضامندی  اور جنت ہے
(۲) تہجد گزار   متقین جنت  میں ہونگے جو کم سوتے اور آخر رات میں مغفرت مانگا کرتے تھے
(3)  تہجد پڑھنے  والا  جنت کے اعلی مقام
میں ہوگا
(4)   ہر  رات اللہ تعالی سوال کرنے والے مسلمان کو  ضرور نوازتا ہے
(5) رات کے آخری تیسرے پہر اللہ تعالی کا نزولِ مبارک اور دعا کی قبولیت کا وقت ہے
(6) قیام اللیل پروردگار سے قریب کرتی  ،  برائیوں کا کفارہ اور گناہوں کا خاتمہ کرنے کا سبب ہے
(7)  بندے کو اللہ کا قرب رات کی تاریکی میں ہوتا ہے
(8)  نفلی عبادت  کرنے والا اللہ  تعالیٰ کے بہت نزدیک ہو جاتا ہے وہ  اس سے محبت کرنے لگتا ہے(کان، آنکھ ، ہاتھ، پاؤں  بن کر )

(۹) فرض نماز کے بعد سب سے افضل نماز رات کی نماز ہے

(۱۰) اللہ کا شکر ادا کرنے کا بہترین طریقہ بندہ  تہجد کی نماز پڑھے

 
نماز تہجد کے فضائل کی تفصیل قرآن وحیث کے دلائل  کے ذریعہ
Detailed explanation of the virtues of Tahajjud
 prayer through the authenticiy of Qur'an and Hadith

(1) For the pious, there is the pleasure of Allah Almighty
 and His reward is Paradise

(۱) متقی کے لئے اللہ تعالی کی رضامندی  اور جنت ہے
قُلْ أَؤُنَبِّئُكُم بِخَيْرٍ مِّن ذَ‌ٰلِكُمْ ۚ لِلَّذِينَ اتَّقَوْا عِندَ رَبِّهِمْ جَنَّاتٌ تَجْرِي مِن تَحْتِهَا الْأَنْهَارُ خَالِدِينَ فِيهَا وَأَزْوَاجٌ مُّطَهَّرَةٌ وَرِضْوَانٌ مِّنَ اللَّهِ ۗ وَاللَّهُ بَصِيرٌ بِالْعِبَادِ - الَّذِينَ يَقُولُونَ رَبَّنَا إِنَّنَا آمَنَّا فَاغْفِرْ لَنَا ذُنُوبَنَا وَقِنَا عَذَابَ النَّارِ - الصَّابِرِينَ وَالصَّادِقِينَ وَالْقَانِتِينَ وَالْمُنفِقِينَ وَالْمُسْتَغْفِرِينَ بِالْأَسْحَارِ ( سورة ال عمران 3 / 15 – 17)
کہہ دے کیا میں تم کو اس سے بہتر بناؤں پرہیزگاروں کے لیے اپنے رب کے ہاں باغ ہیں جن کے نیچے نہریں بہتی ہیں ان میں ہمیشہ رہیں گے اور پاک عورتیں ہیں اور الله کی رضا مندی ہے اور الله بندوں کو خوب دیکھنے والا ہے ۔ وہ جو کہتے ہیں اے رب ہمارے! ہم ایمان لائے ہیں سو ہمیں ہمارے گناہ بخش دے اور ہمیں دوزخ کے عذاب سے بچا لے ۔ وہ صبر کرنے والے ہیں اور سچے ہیں اور فرمانبرداری کرنے والے ہیں اور خرچ کرنے والے ہیں اور پچھلی راتوں میں گناہ بخشوا نے والے ہیں  ( سورة ال عمران 3 / 15 – 17)
Say: "Shall I inform you of things far better than those? For Al-Muttaqun (the pious - See V.2:2) there are Gardens (Paradise) with their Lord, underneath which rivers flow. Therein (is their) eternal (home) and Azwajun Mutahharatun (purified mates or wives). And Allah will be pleased with them. And Allah is All-Seer of the (His) slaves"
Those who say: "Our Lord! We have indeed believed, so forgive us our sins and save us from the punishment of the Fire."
(They are) those who are patient, those who are true (in Faith, words, and deeds), and obedient with sincere devotion in worship to Allah. Those who spend [give the Zakat and alms in the Way of Allah] and those who pray and beg Allah's Pardon in the last hours of the night.


(2) Tahajjud praying persons will be in Paradise who sleep less and ask for forgiveness at the end of the night.
(۲) متقین جنت  میں ہونگے جو کم سوتے اور آخر رات میں مغفرت مانگا کرتے تھے

إِنَّ الْمُتَّقِينَ فِي جَنَّاتٍ وَعُيُونٍ - آخِذِينَ مَا آتَاهُمْ رَبُّهُمْ ۚ إِنَّهُمْ كَانُوا قَبْلَ ذَ‌ٰلِكَ مُحْسِنِينَ - كَانُوا قَلِيلًا مِّنَ اللَّيْلِ مَا يَهْجَعُونَ - وَبِالْأَسْحَارِ هُمْ يَسْتَغْفِرُونَ  (سورة الذاريات 51 / 15 – 18 )
بے شک پرہیزگار باغات اور چشموں میں ہوں گے۔ لے رہے ہوں گے جو کچھ انہیں ان کا رب عطا کرے گا بے شک وہ اس سے پہلے نیکو کار تھے ۔ وہ رات کے وقت تھوڑا عرصہ سویا کرتے تھے ۔ اور آخر رات میں مغفرت مانگا کرتے تھے
Verily, the Muttaqun (the pious. See V.2:2) will be in the midst of Gardens and Springs (in the Paradise) - Taking joy in the things which their Lord has given them. Verily, they were before this Muhsinun (good-doers - They used to sleep but little by night [invoking their Lord (Allah) and praying, with fear and hope]

(3) The one who performs Tahajjud will be in the highest places of Paradise

 (3)  تہجد پڑھنے  والا  جنت کے اعلی مقام میں ہوگا۔
حدیث  ۔ نبی علیہ السلام کا فرمان ہے۔جنت کے کچھ کمرے ایسے بھی ہیں جن کا بیرونی حصہ اندر سے نظر آتا ہے اور اندرونی حصہ باہر سے نظر آتاہے۔تو ایک اعرابی نے عرض کیا: اللہ کے رسول ﷺ یہ کن کے ہیں؟ انہوں نے فرمایا: (ان مقامات کا مستحق وہ ہوگا) جو (1)  اچھی بات کہے گا،  (۲) کھانا کھلائے گا، (۳) روزوں کا اہتمام کرے گا، (۴)  اور رات کی نماز پڑھے گااگرچہ لوگ سو رہے ہوں ۔(حدیث حسن )

 [ترمذی  جلد 4؍1984 ۔ كتاب البر والصلة عن رسول الله صلى الله عليه وسلم]


Ali (رضي الله عنه) narrated that the Messenger of Allah said:

"Indeed in Paradise there are chambers, whose outside can be seen from their inside, and their inside can be seen from their outside." A Bedouin stood and said : 'Who are they for, O Messenger of Allah?" He said: "For those who speak well, feed others, fast regularly, and perform salat [for Allah] during the night while the people sleep." (Hadith Hasan)
[Tirmidhi vol 4/1984-Book
27  Chapters on Righteousness And Maintaining Good Relations With Relatives

 كتاب البر والصلة عن رسول الله صلى الله عليه وسلم]

 

4) Every night, Almighty Allah definitely rewards the Muslim who begs Him  

(4)   ہر  رات اللہ تعالی سوال کرنے والے مسلمان کو  ضرور نوازتا ہے
حدیث
۔ رات کے وقت ایک گھڑی ایسی ہے کہ کوئی بھی مسلمان اس وقت اللہ سے دنیا  اور آخرت  کی بھلائی مانگتا ہے تو اللہ اسے ضرور نوازدیتا ہے۔ اور یہ ہر رات ہوتا  ہے۔(صحیح مسلم 757 ۔ 4؍1654 کتاب صلاۃ  المسافرین)

Jabir (رضي الله عنه) said he heard Allah's Messenger () say: There is an hour during the night in which no Muslim individual will ask Allah for good in this world and the next without His giving it to him; and that applies to every night.
[Sahih Muslim 757 a or Book 6/199 or Book 4/1654 –The book of Prayer Travellers-
 
كتاب صلاة المسافرين وقصرها]

 

(5) The last third of the night is the blessed time of the Allah’s Nuzool on the sky and the acceptance of prayers
(5) رات کے آخری تیسرے پہر اللہ تعالی کا نزولِ مبارک اور دعا کی قبولیت کا وقت ہے
حدیث  ۔ اور رات کے آخری تیسرے پہر ہمارا رب آسمانِ دنیا پر نازل ہوتا ہے(اس کی کیفیت کوئی نہیں جانتا ، وہ اُسی طرح نزول فرماتا ہے جیسا اُس کی شان کے لائق ہے) اور فرماتا ہے  کوئی ہے جو مجھے پکارے تاکہ میں اس کی دعا قبول کروں؟ ، کوئی ہے جو مجھ سے مانگےتاکہ میں اسے عطا کروں؟ ، ہے کوئی جومجھ سے مغفرت مانگے تاکہ میں اسے بخش دوں؟  (بخاری باب تہجد  جلد 2؍246 یا 1145)  و
 ( مسلم  758  الف    یا    4؍1656 یا  6 ؍ 201 ۔، کتاب : صلاۃ المسافرین، باب: نبی کریم ﷺ کی رات کی نماز اور اس میں دعاء)

؛ ابوداؤد ؛ ترمذی)۔
Narrated Abu Huraira (رضي الله عنه): Allah's Messenger () said, "Our Lord, the Blessed, the Superior, comes every night down on the nearest Heaven to us when the last third of the night remains, saying: "Is there anyone to invoke Me, so that I may respond to invocation? Is there anyone to ask Me, so that I may grant him his request? Is there anyone seeking My forgiveness, so that I may forgive him?"
[Sahih Bukhari Tahajjud vol 2/246 or 1145]; and
[Muslim 758a or vol 4/1656 or Book 6/201-Chapter Travellers]
{ Abu Dawood and Timizi}

 

(6) Praying late at night is the cause of nearness to Allah, expiation of evils and elimination of sin
(6) قیام اللیل پروردگار سے قریب کرتی  ،  برائیوں کا کفارہ اور گناہوں کا خاتمہ کرنے کا سبب ہے۔
حدیث  ۔ ابوامامہ رضی اللہ عنہ رسول اللہ ﷺ سے روایت کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا "تم قیام اللیل کو لازم پکڑلو کیونکہ یہ تم سے پہلے کے نیک لوگوں کی عادت رہی ہے اور یہ (عادت) تمہارے پروردگار سے قریب کرنے والی ، تمہارے برائیوں کا کفارہ اور تمہارے گناہوں کو مٹادیتی ہے۔ (حدیث حسن)
 " [(سنن ترمذی، کتاب الدعوات، حدیث نمبرجلد 6؍ 3549)، الحاکم ، 1/308، البیھقی، 2/502، شیخ البانی رحمہ اللہ نے ارواء الغلیل، 2/199 ، حدیث نمبر 452 میں اس حدیث کو حسن قرار دیا۔

`Amr bin `Abasah (رضي الله عنه) reported to me that he heard the Prophet () say: “The closest that the Lord is to a worshipper is during the last part of the night, so if you are able to be of those who remember Allah in that hour, then do so.”
[Hadith Hasan, Saheeh; Tirmidhi vol 6/3579 Chapters on Supplication –kitab Ad-Dawaat]

 

(7) The servant is close to Allah in the darkness of night
 (7)  بندے کو اللہ کا قرب رات کی تاریکی میں ہوتا ہے
حدیث  ۔ ترجمہ: اور بندہ سب سے زیادہ اپنے رب کے قریب  رات کی تاریکی میں ہوتا ہے۔
(حدیث ۔حسن  صحیح۔  ترمذی  جلد 6؍3579 )۔
Abu Umamah [may Allah be pleased with him] said:

`Amr bin `Abasah reported to me that he heard the Prophet () say: “The closest that the Lord is to a worshipper is during the last part of the night, so if you are able to be of those who remember Allah in that hour, then do so.”
[Hadith Hasan, Saheeh; Tirmidhi vol 6/3579 Chapters on Supplication –kitab Ad-Dawaat]

 

(8) The supererogatory worshiper becomes very close to Allah Almighty and He begins to love Him

 

(8)  نفلی عبادت  کرنے والا اللہ  تعالیٰ کے بہت نزدیک ہو جاتا ہے وہ  اس سے محبت کرنے لگتا ہے(کان، آنکھ ، ہاتھ، پاؤں  بن کر )
حدیث
قدسی  صحیح بخاری  ۔ ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیاکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ جس نے میرے کسی ولی سے دشمنی کی اسے میری طرف سے اعلان جنگ ہے اور میرا بندہ جن جن عبادتوں سے میرا قرب حاصل کرتا ہے اور کوئی عبادت مجھ کو اس سے زیادہ پسند نہیں ہے جو میں نے اس پر فرض کی ہے ( یعنی فرائض مجھ کو بہت پسند ہیں جیسے نماز ، روزہ ، حج ، زکوٰۃ ) اور میرا بندہ فرض ادا کرنے کے بعد نفل عبادتیں کر کے مجھ سے اتنا نزدیک ہو جاتا ہے کہ میں اس سے محبت کرنے لگ جاتا ہوں ۔ پھر جب میں اس سے محبت کرنے لگ جاتا ہوں تو میں اس کا کان بن جاتا ہوں جس سے وہ سنتا ہے ، اس کی آنکھ بن جاتا ہوں جس سے وہ دیکھتا ہے ، اس کا ہاتھ بن جاتا ہوں جس سے وہ پکڑتا ہے ، اس کا پاؤں بن جاتا ہوں جس سے وہ چلتا ہے اور اگر وہ مجھ سے مانگتا ہے تو میں اسے دیتا ہوں اگر وہ کسی دشمن یا شیطان سے میری پناہ مانگتا ہے تو میں اسے محفوظ رکھتا ہوں اور میں جو کام کرنا چاہتا ہوں اس میں مجھے اتنا تردد نہیں ہوتا جتنا کہ مجھے اپنے مومن بندے کی جان نکالنے میں ہوتا ہے ۔ وہ تو موت کو بوجہ تکلیف جسمانی کے پسند نہیں کرتا اور مجھ کو بھی اسے تکلیف دینا برا لگتا ہے
(صحیح بخاری  6502 یا جلد 8 ؍ 509  یا   کتاب الرقاق۔ 81 حدیث 91 )۔

Narrated Abu Huraira (رضي الله عنه): Allah's Messenger () said, "Allah said, 'I will declare war against him who shows hostility to a pious worshipper of Mine. And the most beloved things with which My slave comes nearer to Me, is what I have enjoined upon him; and My slave keeps on coming closer to Me through performing Nawafil [praying or doing extra deeds besides what is obligatory-(Tahajjud is best nafil)] till I love him, so I become his sense of hearing with which he hears, and his sense of sight with which he sees, and his hand with which he grips, and his leg with which he walks; and if he asks Me, I will give him, and if he asks My protection (Refuge), I will protect him; (i.e. give him My Refuge) and I do not hesitate to do anything as I hesitate to take the soul of the believer, for he hates death, and I hate to disappoint him."
[Sahih Bukhari - 6502-vol 8 / 509 or Book 81 – Hadith 91- To make the Heart Tender (Ar-Riqaq-
کتاب الرقاق)

 

(9) The best prayer after the obligatory prayers is the night prayer

(9) فرض نماز کے بعد سب سے افضل نماز رات کی نماز ہے
حدیث  ۔  ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے (نماز تہجد کی ترغیب دیتے ہوئے) فرمایا:"ماہ رمضان کے بعد سب سے زیادہ افضل روزے ، اللہ کے مہینہ محرم کے ہیں اور فرض نماز کے بعد سب سے افضل نماز رات کی نماز ہے۔
( صحیح مسلم ، کتاب الصیام، باب : ماہ محرم کے روزے کی فضیلت، حدیث نمبر 1163  یا  6؍2611)


Abu Haraira (Allah be pleased with him) reported Allah's Messenger () as saying:
The most excellent fast after Ramadan is God's month. al-Muharram, and the most excellent prayer after what is prescribed is prayer during the night.
[Sahih Muslim 1163 a or Book 6/2611 –The book of Fasting, fasting in Muharram]

 

(10) One of the best ways to give thanks to Allah is Tahajjud prayer

(10) اللہ کا شکر ادا کرنے کا بہترین طریقہ بندہ  تہجد کی نماز پڑھے
حدیث  ۔ عائشہ ؓ سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ رات کی نماز میں اتنا طویل قیام کرتے کہ آپ کے قدم پھٹ جاتے ۔ عائشہ ؓ نے ایک مرتبہ عرض کیا کہ یا رسول اللہ ! آپ اتنی زیادہ مشقت کیوں اٹھاتے ہیں ۔ اللہ تعالیٰ نے تو آپ کی اگلی پچھلی خطائیں معاف کر دی ہیں ۔ آپ ﷺ نے فرمایا کیا پھر میں شکر گزار بندہ بننا پسند نہ کروں ۔ عمر کے آخری حصہ میں (جب طویل قیام دشوار ہو گیا تو) آپ ﷺ بیٹھ کر رات کی نماز پڑھتے اور جب رکوع کا وقت آتا تو کھڑے ہو جاتے (اور تقریباً تیس یا چالیس آیتیں اور پڑھتے) پھر رکوع کرتے ۔
(متفق علیہ)[
صحیح بخاری ، قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں ، باب: آیت کی تفسیر ” تاکہ اللہ آپ کی سب اگلی پچھلی خطائیں معاف کر دے اور آپ پر احسانات کی تکمیل کر دے اور آپ کو سیدھے راستہ پر لے چلے “،حدیث نمبر:  جلد ۶؍361 یا  4837 ]۔[صحیح مسلم ، کتاب: صفات المنافقین، باب: عبادت میں کثرت اعمال اور سخت مشقت اختیار کرنا، حدیث نمبر 2820۔بک 39 حدیث 6774]
The Prophet () used to offer prayer at night (for such a long time) that his feet used to crack. I said, "O Allah's Messenger ()! Why do you do it since Allah has forgiven you your faults of the past and those to follow?" He said, "Shouldn't I love to be a thankful slave (of Allah)?' When he became old, he prayed while sitting, but if he wanted to perform a bowing, he would get up, recite (some other verses) and then perform the bowing. {( متفق علیہ) Muttafaq Alaih- Bukhari and Muslim)}
[Sahih Bukhari vol 6/361; or 4837- Prophetic Commentary on the Qur'an (Tafseer of the Prophet (pbuh))کتاب التفسیر] [ Muslim- ]

]۔[صحیح مسلم ، کتاب: صفات المنافقین، باب: عبادت میں کثرت اعمال اور سخت مشقت اختیار کرنا، حدیث نمبر 2820۔بک 39 حدیث 6774]

۔ بیدار ہوتے وقت اپنے چہرہ سے نیند کو دور کریں ، اللہ تعالیٰ کا ذکر کریں ، مسواک کریں اور مسنون دعاؤں کا اہتمام کریں۔
دعا  اور  نماز  دونوں قبول  ۔  حدیث  صحیح بخاری (۱) ۔
  عبادہ بن صامت نے بیان کیا کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا جو شخص رات کو بیدار ہو کر یہ دعا پڑھے ( لاَ إِلَهَ إِلاَّ اللَّهُ وَحْدَهُ لاَ شَرِيكَ لَهُ، لَهُ الْمُلْكُ، وَلَهُ الْحَمْدُ، وَهُوَ عَلَى كُلِّ شَىْءٍ قَدِيرٌ‏.--‏ الْحَمْدُ لِلَّهِ، وَسُبْحَانَ اللَّهِ، وَلاَ إِلَهَ إِلاَّ اللَّهُ، وَاللَّهُ أَكْبَرُ، وَلاَ حَوْلَ وَلاَ قُوَّةَ إِلاَّ بِاللَّهِ--‏ اللَّهُمَّ اغْفِرْ لِي) (اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں وہ اکیلا ہے اس کا کوئی شریک نہیں ملک اسی کے لیے ہے اور تمام تعریفیں بھی اسی کے لیے ہیں ، اور وہ ہر چیز پر قادر ہے ۔ تمام تعریفیں اللہ ہی کے لیے ہیں ، اللہ کی ذات پاک ہے ، اللہ تعالیٰ کے سوا کوئی معبود نہیں اور اللہ سب سے بڑا ہے ، اللہ کی مدد کے بغیر نہ کسی کو گناہوں سے بچنے کی طاقت ہے نہ نیکی کرنے کی ہمت) پھر یہ پڑھے "اللہم اغفر لي‏ "( اے اللہ ! میری مغفرت فرما)۔ یا (یہ کہا کہ) کوئی دعا کرے تو اس کی دعا قبول ہوتی ہے ۔ پھر اگر اس نے وضو کیا (اور نماز پڑھی) تو نماز بھی مقبول ہوتی ہے ۔ صحیح بخاری ، کتاب تہجد کا بیان ، باب: جس شخص کی رات کو آنکھ کھلے پھر وہ نماز پڑھے اس کی فضیلت، حدیث متعلقہ ابواب: قبولیت دعا کے دیگر کلمات یہ ہیں ۔ رات کو اٹھ کر نماز پڑھنا اور دعا مانگنا ۔ حدیث نمبر:  جلد 2 ؍ 253 ۔ یا  1154 ۔(سنن ابن ماجہ، دعا کے فضائل و آداب اور احکام و مسائل ، باب : رات میں آنکھ کھل جائے تو کیا دعا پڑھے ؟، حدیث نمبر جلد 5 ؍ 3878، (ابن ماجہ میں رَبِّ اغْفِرْ لِيکے الفاظ ہیں) شیخ البانی رحمہ اللہ تعالیٰ نے اس حدیث کو صحیح قرار دیا۔)


Narrated 'Ubada bin As-Samit (رضي الله عنه):
The Prophet () "Whoever gets up at night and says: -- 'La ilaha il-lallah Wahdahu la Sharika lahu Lahu-lmulk, waLahu-l-hamd wahuwa 'ala kullishai'in Qadir. Al hamdu lil-lahi wa subhanal-lahi wa la-ilaha il-lal-lah wa-l-lahu akbar wa la hawla Wala Quwata il-la-bil-lah.' (None has the right to be worshipped but Allah. He is the Only One and has no partners . For Him is the Kingdom and all the praises are due for Him. He is Omnipotent. All the praises are for Allah. All the glories are for Allah. And none has the right to be worshipped but Allah, And Allah is Great And there is neither Might nor Power Except with Allah). And then says: -- Allahumma, Ighfir li (O Allah! Forgive me). Or invokes (Allah), he will be responded to and if he performs ablution (and prays), his prayer will be accepted."

 

نیند  سے بیدار ی کے بعد۔  حدیث(۲) ۔ ابن عباس ؓ نے بیان کیا کہ میں ایک رات اپنی خالہ میمونہ ؓ کے یہاں سو گیا ، ارادہ یہ تھا کہ آج رسول اللہ ﷺ کی نماز دیکھوں گا ۔ میری خالہ نے آپ کے لیے گدا بچھا دیا اور آپ ﷺ اس کے طول میں لیٹ گئے پھر (جب آخری رات میں بیدار ہوئے تو) چہرہ مبارک پر ہاتھ پھیر کر نیند کے آثار دور کئے ۔ پھر

 سورۃ آل عمران کی آخری دس آیات پڑھیں ،

 اس کے بعد آپ ایک مشکیزے (water skin ) کے پاس آئے اور اس سے پانی لے کر وضو کیا اور نماز پڑھنے کے لیے کھڑے ہو گئے ۔ میں بھی کھڑا ہو گیا اور جو کچھ آپ نے کیا تھا وہی سب کچھ میں نے بھی کیا اور آپ کے پاس آ کر آپ کے بازو میں میں بھی کھڑا ہو گیا ۔ آپ ﷺ نے میرے سر پر اپنا دایاں ہاتھ رکھا اور میرے کان کو (شفقت سے) پکڑ کر ملنے لگے ۔ پھر آپ ﷺ نے دو رکعت تہجد کی نماز پڑھی ، پھر دو رکعت نماز پڑھی ، پھر دو رکعت نماز پڑھی ، پھر دو رکعت نماز پڑھی ، پھر دو رکعت نماز پڑھی ، پھر دو رکعت نماز پڑھی ، پھر وتر کی نماز پڑھی ۔ [ صحیح بخاری ، قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں ، باب: آیت کی تفسیر " جو اللہ کو کھڑے اور بیٹھے اور اپنی کروٹوں پر ہر حالت میں یاد کرتے رہتے ہیں اور آسمانوں اور زمینوں کی پیدائش میں غور کرتے رہتے ہیں اور کہتے ہیں کہ اے ہمارے پروردگار ! تو نے اس کائنات کو بیکار پیدا نہیں کیا " آخر آیت تک، حدیث نمبر: 4570
سورۃ آل عمران کی آخری دس آیات نیچے دی گئی ہیں

 إِنَّ فِي خَلْقِ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ وَاخْتِلَافِ اللَّيْلِ وَالنَّهَارِ لَآيَاتٍ لِّأُولِي الْأَلْبَابِ الَّذِينَ يَذْكُرُونَ اللَّهَ قِيَامًا وَقُعُودًا وَعَلَىٰ جُنُوبِهِمْ وَيَتَفَكَّرُونَ فِي خَلْقِ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ رَبَّنَا مَا خَلَقْتَ هَـٰذَا بَاطِلًا سُبْحَانَكَ فَقِنَا عَذَابَ النَّارِ
رَبَّنَا إِنَّكَ مَن تُدْخِلِ النَّارَ فَقَدْ أَخْزَيْتَهُ ۖ وَمَا لِلظَّالِمِينَ مِنْ أَنصَارٍ - رَّبَّنَا إِنَّنَا سَمِعْنَا مُنَادِيًا يُنَادِي لِلْإِيمَانِ أَنْ آمِنُوا بِرَبِّكُمْ فَآمَنَّا ۚ رَبَّنَا فَاغْفِرْ لَنَا ذُنُوبَنَا وَكَفِّرْ عَنَّا سَيِّئَاتِنَا وَتَوَفَّنَا مَعَ الْأَبْرَارِ- رَبَّنَا وَآتِنَا مَا وَعَدتَّنَا عَلَىٰ رُسُلِكَ وَلَا تُخْزِنَا يَوْمَ الْقِيَامَةِ ۗ إِنَّكَ لَا تُخْلِفُ الْمِيعَادَ - فَاسْتَجَابَ لَهُمْ رَبُّهُمْ أَنِّي لَا أُضِيعُ عَمَلَ عَامِلٍ مِّنكُم مِّن ذَكَرٍ أَوْ أُنثَىٰ ۖ بَعْضُكُم مِّن بَعْضٍ ۖ فَالَّذِينَ هَاجَرُوا وَأُخْرِجُوا مِن دِيَارِهِمْ وَأُوذُوا فِي سَبِيلِي وَقَاتَلُوا وَقُتِلُوا لَأُكَفِّرَنَّ عَنْهُمْ سَيِّئَاتِهِمْ وَلَأُدْخِلَنَّهُمْ جَنَّاتٍ تَجْرِي مِن تَحْتِهَا الْأَنْهَارُ ثَوَابًا مِّنْ عِندِ اللَّهِ ۗ وَاللَّهُ عِندَهُ حُسْنُ الثَّوَابِ - لَا يَغُرَّنَّكَ تَقَلُّبُ الَّذِينَ كَفَرُوا فِي الْبِلَادِ - مَتَاعٌ قَلِيلٌ ثُمَّ مَأْوَاهُمْ جَهَنَّمُ ۚ وَبِئْسَ الْمِهَادُ - لَـٰكِنِ الَّذِينَ اتَّقَوْا رَبَّهُمْ لَهُمْ جَنَّاتٌ تَجْرِي مِن تَحْتِهَا الْأَنْهَارُ خَالِدِينَ فِيهَا نُزُلًا مِّنْ عِندِ اللَّهِ ۗ وَمَا عِندَ اللَّهِ خَيْرٌ لِّلْأَبْرَارِ - وَإِنَّ مِنْ أَهْلِ الْكِتَابِ لَمَن يُؤْمِنُ بِاللَّهِ وَمَا أُنزِلَ إِلَيْكُمْ وَمَا أُنزِلَ إِلَيْهِمْ خَاشِعِينَ لِلَّهِ لَا يَشْتَرُونَ بِآيَاتِ اللَّهِ ثَمَنًا قَلِيلًا ۗ أُولَـٰئِكَ لَهُمْ أَجْرُهُمْ عِندَ رَبِّهِمْ ۗ إِنَّ اللَّهَ سَرِيعُ الْحِسَابِ - يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا اصْبِرُوا وَصَابِرُوا وَرَابِطُوا وَاتَّقُوا اللَّهَ لَعَلَّكُمْ تُفْلِحُونَ (سورة آل عمران 3 / 190 – 200 )


Narrated Ibn `Abbas (رضي الله عنه): (One night) I stayed overnight in the house of my aunt Maimuna, and said to myself, "I will watch the prayer of Allah's Messenger () " My aunt placed a cushion for Allah's Messenger () and he slept on it in its length-wise direction and (woke-up) rubbing the traces of sleep off his face and then he recited the last ten Verses of Surat-al-`Imran till he finished it. Then he went to a hanging water skin and took it, performed the ablution and then stood up to offer the prayer. I got up and did the same as he had done, and stood beside him. He put his hand on my head and held me by the ear and twisted it. He offered two rak`at, then two rak`at, then two rak`at, then two rak`at, then two rak`at, then two rak`at, and finally the witr (i.e. one rak`a) prayer.
[Sahih Bukhari 4570]

نیند  سے بیدار ی کے بعد۔  حدیث(۳) ابن عباس ؓ نے بیان کیا کہ میں ایک رات اپنی خالہ میمونہ ؓ کے یہاں سو گیا رسول  اللہ   نے اٹھکر یہ دعا پڑھی

اللَّهُمَّ اجْعَلْ فِي قَلْبِي نُورًا وَفِي بَصَرِي نُورًا وَفِي سَمْعِي نُورًا وَعَنْ يَمِينِي نُورًا وَعَنْ يَسَارِي نُورًا وَفَوْقِي نُورًا وَتَحْتِي نُورًا وَأَمَامِي نُورًا وَخَلْفِي نُورًا وَعَظِّمْ لِي نُورًا ‏"‏ ‏.‏ قَالَ كُرَيْبٌ وَسَبْعًا فِي التَّابُوتِ فَلَقِيتُ بَعْضَ وَلَدِ الْعَبَّاسِ فَحَدَّثَنِي بِهِنَّ فَذَكَرَ عَصَبِي وَلَحْمِي وَدَمِي وَشَعَرِي وَبَشَرِي وَذَكَرَ خَصْلَتَيْنِ ‏.‏

[ صحیح مسلم ، کتاب : صلاۃ المسافرین، باب: نبی کریم ﷺ کی رات کی نماز اور اس میں دعاء، حدیث نمبر 182 ۔ (763) جلد 4  ؍ 1671 ]

Ibn `Abbas (رضي الله عنه) reported: I spent a night with my maternal aunt (sister of my mother) Maimuna. The Apostle of Allah () got up during the night and relieved himself, then washed his face and hands and went to sleep. He then got up again, and came to the water skin and loosened its straps, then performed good ablution between the two extremes. He then stood up and observed prayer. I also stood up and stretched my body fearing that he might be under the impression that I was there to find out (what he did at night). So I also performed ablution and stood up to pray, but I stood on his left. He took hold of my hand and made me go around to his right side. The Messenger of Allah () completed thirteen rak`ahs of his night prayer. He then lay down and slept and snored (and it was his habit to snore while asleep). Then Bilal came and he informed him about the prayer. He (the Holy Prophet) then stood up for prayer and did not perform ablution, and his supplication included these words: "O Allah, place light in my heart, light in my sight, light in my hearing, light on my right hand, light on my left hand, light above me, light below me, light in front of me, light behind me, and enhance light for me." Kuraib (the narrator) said: There are seven (words more) which are in my heart (but I cannot recall them) and I met some of the descendants of Al-`Abbas and they narrated these words to me and mentioned in them: (Light) in my sinew, in my flesh, in my blood, in my hair, in my skin, and made a mention of two more things.
[Sahih Muslim 763 a or Book 6/216 or Book 4/1671 –The book of Prayer Travellers-
 
كتاب صلاة المسافرين وقصرها]

نیند  سے بیدار ی کے بعد۔  حدیث(۴)  حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے سنا ‘ انہوں نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم جب رات میں تہجد پڑھنے اٹھتے تو کہتے اللهم لك الحمد أنت نور السموات والأرض ، ولك الحمد أنت قيم السموات والأرض ، ولك الحمد أنت رب السموات والأرض ، ومن فيهن أنت الحق ، ووعدك الحق وقولك الحق ، ولقاؤك الحق ، والجنۃ حق ، والنار حق ، والنبيون حق ، والساعۃ حق ، اللهم لك أسلمت ، وبك آمنت ، وعليك توكلت ، وإليك أنبت ، وبك خاصمت ، وإليك حاكمت ، فاغفر لي ما قدمت وما أخرت ، وما أسررت وما أعلنت ، أنت إلهي ، لا إله إلا أنت اے اللہ ! حمد تیرے ہی لیے ہے کہ تو آسمان و زمین کا نور ہے ۔ حمد تیرے ہی لیے ہے کہ تو آسمان و زمین کا تھامنے والا ہے ۔ حمد تیرے ہی لیے ہے کہ تو آسمان و زمین کا اور کچھ اس میں ہے سب کا رب ہے ۔ تو سچ ہےتیرا وعدہ سچا ہے اور تیرا قول سچا ہے ۔ تیری ملاقات سچی ہے ‘ جنت سچ ہے اور دوزخ سچ ہے ۔ سارے انبیاء سچے ہیں اور قیامت سچ ہے ۔ اے اللہ ! میں تیرے سامنے ہی جھکا ‘ تجھ پر ایمان لایا ‘ تجھ پر بھروسہ کیا ‘ تیری ہی طرف رجوع کیا ‘ تیرے ہی سامنے اپنا جھگڑا پیش کرتا اور تجھ ہی سے اپنا فیصلہ چاہتا ہوں پس تو میری مغفرت کر دے اگلے پچھلے تمام گناہوں کی جو میں نے چھپا کر کئے اور جو ظاہر کئے ۔ تو ہی میرا معبود ہے ‘ تیرے سوا اور کوئی معبود نہیں ۔
[صحیح بخاری جلد 9 ؍ 590  یا 7499 ۔ کتاب التوحید]

اللَّهُمَّ لَكَ الْحَمْدُ أَنْتَ نُورُ السَّمَوَاتِ وَالأَرْضِ، وَلَكَ الْحَمْدُ أَنْتَ قَيِّمُ السَّمَوَاتِ وَالأَرْضِ، وَلَكَ الْحَمْدُ أَنْتَ رَبُّ السَّمَوَاتِ وَالأَرْضِ، وَمَنْ فِيهِنَّ أَنْتَ الْحَقُّ، وَوَعْدُكَ الْحَقُّ وَقَوْلُكَ الْحَقُّ، وَلِقَاؤُكَ الْحَقُّ، وَالْجَنَّةُ حَقٌّ، وَالنَّارُ حَقٌّ، وَالنَّبِيُّونَ حَقٌّ، وَالسَّاعَةُ حَقٌّ، اللَّهُمَّ لَكَ أَسْلَمْتُ، وَبِكَ آمَنْتُ، وَعَلَيْكَ تَوَكَّلْتُ، وَإِلَيْكَ أَنَبْتُ، وَبِكَ خَاصَمْتُ، وَإِلَيْكَ حَاكَمْتُ، فَاغْفِرْ لِي مَا قَدَّمْتُ وَمَا أَخَّرْتُ، وَمَا أَسْرَرْتُ وَمَا أَعْلَنْتُ، أَنْتَ إِلَهِي، لاَ إِلَهَ إِلاَّ أَنْتَ

Narrated Ibn `Abbas (رضي الله عنه): Whenever the Prophet () offered the night (Tahajjud) prayer, he used to say, "O Allah! All the Praises are for You; You are the Light of the Heavens and the Earth. And all the Praises are for You; You are the Keeper of the Heavens and the Earth. All the Praises are for You; You are the Lord of the Heavens and the Earth and whatever is therein. You are the Truth, and Your Promise is the Truth, and Your Speech is the Truth, and meeting You is the Truth, and Paradise is the Truth and Hell (Fire) is the Truth and all the prophets are the Truth and the Hour is the Truth. O Allah! I surrender to You, and believe in You, and depend upon You, and repent to You, and in Your cause I fight and with Your orders I rule. So please forgive my past and future sins and those sins which I did in secret or in public. It is You Whom I worship, None has the right to be worshipped except You ." (See Hadith No. 329,Vol. 8)
 [[Sahih Bukhari Tahajjud vol 9/590 or 7499-Oneness uniqueness-Kitab Al-Tawheed]

 

تالیف  ۔ مرزا احتشام الدین احمد ۔ انڈین  ۔ حیدرآبادی
رابطہ  ۔ واٹس اپ ؍ فون ۔ 00966509380704

No comments:

Post a Comment