Friday, January 16, 2015

Shirk-k-Nuqsanaat Urdu Article

Shirk-k-Nuqsanaat urdu-article 5 pages visit my blog http://muslimislambooks.blogspot.com, in order to see other topics go to the end of blog on right side bottom click “Olders Posts”, you’ll see many other articles and books down load links. Each time you reach end of blog once again go to the bottom right side and click see older posts. This article is taken from book Shirk-e-Akbar wo Shirk-e-Asghar 79 pages book written by Mirza Ehteshamuddin Ahmed. Email: mirzaehtesham1950@gmail.com    .

                        
شرک کے نقصانات

(1) مشرک کے لیے جنت حرام کردی گئی ہے اسکا ٹھکانہ دوزخ ہے
اَعُوْذُ بِاللّٰہِ مِنَ الشَّیْطَانِ الرَّجِیْمِ ۔ بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اِنَّہُ مَنْ یُّشْرِکْ بِاللّٰہِ فَقَدْ حَرَّمَ اللّٰہُ عَلَیْہِ  الْجَنَّۃَ  وَمَاْوٰہُ  النَّارُ  (۷۲/۵ اَلْمَآءِدَۃ)
یقین مانو کہ جو شخص اللہ کے ساتھ شریک کرتا ہے اللہ تعالیٰ نے اس پر جنت حرام کردی ہے اور اسکا ٹھکانا جہنم ہی ہے

 (2) مشرک کے سارے اعمال ناکارہ (ضائع) ہوجاتے ہیں
وَلَوْ  اَشْرَکُوْا  لَحَبِطَ عَنْہُمْ  مَا  کَانُوْا  یَعْمَلُوْنَ  (۸۸/۶ اَلْاَنْعَامِ(
(الف ) (اٹھارہ انبیا ء علیہم السلام کے اسمائے گرامی ذکر کرکے اللہ تعالیٰ فرما رہا ہے ) ’’ اور اگر فرضاً یہ حضرات بھی شرک کرتے تو جو کچھ یہ اعمال کرتے تھے وہ سب اکارت ہوجاتے
 (سورۃ الانعام ۸۸/۶)

وَلَقَدْ  اُوْحِیَ  اِلَیْکَ وَاِلَی الَّذِیْنَ  مِنْ قَبْلِکَ ج لَئِنْ  اَشْرَکْتَ  لَیَحْبَطَنَّ  عَمَلُکَ
وَلَتَکُوْنَنَّ  مِنَ  الْخٰسِرِیْنَ  (۶۵/۳۹ سُوْرَۃُ الْزُّمَر( 
 (ب) اسی طرح سارے انسانوں کو سمجھانے کے لیے محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے خطاب کرتے ہوئے اللہ تعالیٰ نے فرمایا ’’ یقیناً تیری طرف بھی اور تجھ سے پہلے (کے تمام نبیوں) کی طرف بھی وحی کی گئی ہے کہ اگر تو نے شرک کیا تو بلاشبہ تیرا عمل ضائع ہوجائے گا اور بالیقین تو زیاں کارو میں سے ہوجائے گا ) سورۃ الزمر ۶۵/۳۹(

 (3) شرک کے سوا دوسرے گناہ جس کسی کے لیے چاہے اللہ معاف کردیتا ہے 
اِنَّ اللّٰہَ لَا  یَغْفِرُ اَنْ  یُّشْرَکَ  بِہٖ  وَیَغْفِرُ  مَا دُوْنَ  ذٰلِکَ  لِمَنْ  یَّشَآءُ ط  وَمَنْ  یُّشْرِکْ 
بِاللّٰہِ  فَقَدِ  افْتَرآی  اِثْمًا  عَظِیْمًا (۴۸/۴ سُوْرَۃُ النِّسَآءِ(
’’ یقیناً اللہ تعالیٰ اپنے ساتھ شریک کیے جانے کو نہیں بخشتا ٗ اور اسکے سوا جسے چاہے بخش دیتا ہے ٗ ٗ اور جو اللہ تعالیٰ کے ساتھ شریک مقرر کرے اس نے بہت بڑا گناہ اور بہتان باندھا  
(سورۃ النساء ۴۸/۴)
(۴) شرک ایسا بڑا گناہ ہے کہ کسی صورت میں اسکی معافی نہیں ہے 

اِنَّ اللّٰہَ لَا یَغْفِرُ اَنْ یُّشْرَکَ بِہٖ وَیَغْفِرُ مَا دُوْنَ ذٰلِکَ لِمَنْ یَّشَآءُ  ط  وَمَنْ یُّشْرِکْ 
بِاللّٰہِ فَقَدِ افْتَرآی اِثْمًا عَظِیْمًا (۴۸/۴ سُوْرَۃُ النِّسَآءِ) 
’’ اللہ تعالیٰ قطعاً نہ بخشے گا کہ اس کے ساتھ شریک مقرر کیا جائے ٗ ہاں شرک کے علاوہ گناہ جس کے چاہے معاف فرمادیتا ہے اور اللہ کے ساتھ شریک کرنے والا بہت دور کی گمراہی میں جا پڑا  (سورۃ النساء ۱۱۶/۴)
 (5)مشرک تمام مخلوق میں بدترین ہیں
اِنَّ الَّذِیْنَ کَفَرُوْا مِنْ اَھْلِ الْکِتٰبِ وَالْمُشْرِکِیْنَ فِیْ نَارِ جَہَنَّمَ خٰلِدِیْنَ فِیْہَا ط  اُوْلٰٓئِكَ  ھُمْ شَرُّ الْبَرِیَّۃِ (۶/۹۸)
’’بے شک جو لوگ اہل کتاب اور مشرکوں میں سے کافر ہوئے (یعنی جنہوں نے انکار کیا محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی نبوت کا ) وہ جہنم کی آگ میں جائیں گے جس میں وہ ہمیشہ ہمیثہ رہیں گے یہ لوگ تمام مخلوق میں بدترین ہیں ٗ ٗ
(سورۃ البینۃ  ۶/۹۸ )
(۶) طاغوت کی عبادت کا نتیجہ اللہ کی لعنت اور غضب نے ایک قوم
کو بندر اور سُور بنا دیا ؟
قُلْ  ھَلْ  اُنَبِّئُکُمْ  بِشَرٍّ  مِّنْ  ذٰلِکَ  مَثُوْبَۃً  عِنْدَ اللّٰہِ ط مَنْ  لَّعَنَہُ اللّٰہُ  وَغَضِبَ عَلَیْہِ  وَجَعَلَ مِنْہُمُ  الْقِرَدَۃَ  وَالْخَنَازِیْرَ  وَعَبَدَ الطَّاغُوْتَ ط اُوْلٰٓئِكَ  شَرٌّ مَّکَانًا  وَّاَضَلُّ  عَنْ  سَوَآءِ  السَّبِیْلِ
(۶۰/۵ سُوْرَۃُ الْمَآءِدَۃ)
’’ کہہ دیجئے کہ کیا میں تمہیں بتاؤں؟ کہ اس سے بھی زیادہ برے اجر پانے والا اللہ تعالیٰ کے نزدیک کون ہے ؟ وہ جس پر اللہ تعالیٰ نے لعنت کی اور اس پر وہ غصہ ہوا اور ان میں سے بعض کو بندر اور سور بنادیا اور جنہوں نے معبود ان باطل کی پرستش کی ٗ یہی لوگ بدتر درجے والے ہیں اور یہی راہ راست سے بہت زیادہ بھٹکنے والے ہیںٗ ٗ
(سورۃ الما ئدۃ  
۶۰/۵)
(۷) جو شرک کرتا ہے اللہ کے ساتھ تو وہ ایسا ہے گرگیا آسمان سے 
حُنَفَآءَ لِلّٰہِ غَیْرَ مُشْرِکِیْنَ بِہٖ ط وَمَنْ یُّشْرِکْ بِاللّٰہِ فَکَاَنَّمَا خَرَّ مِنَ السَّمَآءِ 
فَتَخْطَفُہُ الطَّیْرُ اَوْ تَہْوِیْ بِہِ الرِّیْحُ فِیْ مَکَانٍ سَحِیْقٍ (۳۱/۲۲ اَلْحَجّ)
(الف) ’’ اللہ کی توحید کو مانتے ہوئے اس کے ساتھ کسی کو شریک نہ کرتے ہوئے ۔ سنو! اللہ کے ساتھ شریک کرنے والا گویا آسمان سے گِر پڑا ٗ اب یا تو اسے پرندے اچک لے جائیں گے یا ہوا کسی دور دراز کی جگہ پھینک دے گی ٗ ٗ (سورۃ الحج  ۳۱/۲۲  )
وَیَقُوْلُ یٰلَیْتَنِیْ لَمْ اُشْرِکْ بِرَبِّیْٓ اَحَدًا (۴۲/۱۸  اَ لْکَہْف)
(ب)’’ اور (وہ شخص ) یہ کہہ رہا تھاکہ کاش! میں اپنے رب کے ساتھ کسی کو بھی شریک نہ کرتا (سورۃ الکہف  ۴۲/۱۸)
(۸) جو شرک نہ کرتا ہو وہ ایک نہ ایک روز جنت میں جائے گا
 ابو ذر ؓ سے مروی ہے رسو ل اللہ ﷺ نے فرمایا  ‘‘جبریل ؑ نے مجھ سے کہا ’’ تمھاری امت میں جو کوئی اس حال میں انتقال کرے کہ شرک نہ کرتا  ہو تو  وہ  ایک  نہ  ایک  روز بہشت  میں  جائے گا  یا  یوں فرمایا  دوزخ  میں  (اس طبقے میں جہاں مشرک رہتے ہیں) نہ جائے گا  ٗ ٗ ابوذرؓ نے کہا  اگرچہ  وہ  زنا  کرتا  ہو  یا  چوری کرتا  ہو آپ ﷺ نے فرمایا  ‘‘گو  زنا  اور  چوری  کرتا  ہو ٗ ٗ  (۴۴۵ / ۴ ٗ ۳۲۹/۲ بخاری )
اِنَّ الشِّرْکَ لَظُلْمٌ عَظِیْمٌ (۱۳ /۳۱ سورۃ لُقْمٰن)
(9) بے شک شرک ظلم عظیم ہے (سورۃ لقمٰن  ۱۳/۳۱)

(10) اور تم ہمارے پاس تنہا تنہا آگئے ٗ  جس طرح ہم نے اول بار
وَلَقَدْ جِئْتُمُوْنَا فُرَادٰی کَمَا خَلَقْنٰکُمْ  اَوَّلَ مَرَّۃٍ  وَّتَرَکْتُمْ  مَا  خَوَّلْنٰکُمْ  وَرَآءَ 
ظُہُورِکُمْ  ج   وَمَا  نَرٰی مَعَکُمْ  شُفَعَآءَکُمُ  الَّذِیْنَ  زَعَمْتُمْ  اَنَّہُمْ  فِیْکُمْ  شُرَکٰٓؤُا ط 
لَقَدْ  تَّقَطَّعَ  بَیْنَکُمْ  وَضَلَّ  عَنْکُمْ  مَا  کُنْتُمْ  تَزْعُمُوْنَ (۹۴/۶سُوْرَۃُ الْاَنْعَامِ)
تم کو پیدا کیا تھا اور جو کچھ ہم نے تم کو دیا تھا اسکو اپنے پیچھے ہی چھوڑ آئے
’’
اور تم  ہمارے  پاس  تنہا  تنہا  آگئے  ٗ  جس طرح  ہم  نے  اول  بار تم  کو  پیدا  کیا  تھا  اور جو کچھ ہم نے تم کو دیا تھا اسکو  اپنے  پیچھے  ہی چھوڑ  آئے  اور ہم  تو  تمہارے  ہمراہ  ان  شفاعت کرنے  والوں کو نہیں  دیکھتے  جن کی نسبت تم  دعویٰ  رکھتے تھے کہ وہ تمہارے معاملے  میں  شریک  ہیں  واقعی  تمہارے آپس  میں  تو  قطع  تعلق  ہوگیا  اور وہ  تمہارا   دعویٰ   سب تم  سے  کِیا  گزرا  ہوا ٗ ٗ  (یعنی وہ غائب ہوگئے) (سورۃ الانعام  ۹۴/۶)
(۱۱) مشرک مرد اور عورت ان سے نکاح ناجائز ہے 
اَلزَّانِیْ لَا یَنْکِحُ اِلَّا زَانِیَۃً اَوْ مُشْرِکَۃً  ز  وَّالزَّانِیَۃُ لَا یَنْکِحُہَآ اِلَّا زَانٍ 
اَوْ مُشْرِکٌ  ج  وَحُرِّمَ ذٰلِکَ عَلَی الْمُؤْمِنِیْنَ ( ۳/۲۴ سُوْرَۃُ النُّوْر)
زانی  مرد  بجز  زانیہ  یا  مشرکہ عورت  کے کسی  اور سے  نکاح نہیں کرتا  اور  زناکار عورت سے بھی  بجز زانی  یا مشرک مرد کے  اور کوئی  نکاح نہیں کرتا  اور  ایمان  والوں  پر  یہ حرام کردیا گیا  ٗ ٗ  (سورۃ النور  ۳/۲۴( 
(۱۲) مشرک دوزخ میں ڈال دئے جائیں گے
وَلَا تَجْعَلْ مَعَ اللّٰہِ اِلٰہًا اٰخَرَ فَتُلْقٰی فِیْ جَہَنَّمَ مَلُوْمًا مَّدْحُوْرًا (۳۹/۱۷ اَلْاِسْرَآء)  
تم اللہ کے ساتھ کسی اور کو معبود نہ بنانا کہ ملامت خور دہ اور راندہَ درگاہ ہوکر دوزخ میں ڈال دیے جاؤ گے (سورۃ الاسراء  ۳۹/۱۷( 
۱۳مشرک برے حال میں رہے گا 
’’ اللہ کے ساتھ کسی اور کو معبود نہ ٹھہرا کہ ملامت زدہ تو برے حالوں بے کس ہو کر بیٹھ رہے گا 
)
سورۃ الاسراء  ۲۲/۱۷ ( 
۱۴مسلمانوں کو جائز نہیں ہے کہ مشرکین کے لیے 
مغفرت کی دعا مانگیں اگرچہ وہ انکے رشتہ دار ہی ہوں 
پیغمبر کو اور دوسرے مسلمانوں کو جائز نہیں کہ مشرکین کے لیے مغفرت کی دعا مانگیں اگرچہ وہ رشتہ دار ہی ہوں اس امر کے ظاہر ہوجانے کے بعد کہ یہ لوگ دوزخی ہیں ٗ اور ابراہیم ؑ کا اپنے باپ کے لیے دعائے مغفرت مانگنا وہ صرف وعدہ کے سبب سے تھا جو انہوں نے اس سے وعدہ کرلیا تھا ۔پھر جب ان پر یہ بات ظاہر ہوگئی کہ وہ اللہ کا دشمن ہے تو وہ اس سے محض بے تعلق ہوگئے )سورۃ التوبۃ  ۱۱۳/۹)
مرزا  احتشام  الدین  احمد 

No comments:

Post a Comment