Tuesday, September 20, 2016

مسواک کے فائد ے اور اسکے استعمال کے اوقات Miswak virtues and when to do





اَعُوْذُ بِاللّٰہِ مِنَ الشَّیْطَانِ الرَّجِیْمِ ۔ بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
إِنَّ اللَّهَ يُحِبُّ التَّوَّابِينَ وَيُحِبُّ الْمُتَطَهِّرِينَ ۔( 222/2 البقرۃ)
بے شک الله توبہ کرنے والوں کو اور پاک رہنے والوں کو دوست رکھتا ہے
مسواک  کے  فائد ے   اور   مسواک  کن اوقات  کن  موقعوں  پر  کی  جائے
مسواک قدرتی درخت سے حاصل ہونے والی لکڑی کو کہا جاتا ہے
مسواک درختوں اور  پودوں  کی   ٹہنیوں   سے   حاصل   کی  جاتی  ہے مسواک جس درخت کی  بھی ہو اس کی اپنی تاثیر ہے    یعنی اگر کیکر کی مسواک ہے تو وہ  مسوڑھوں کو مضبوط کرتی ہے،اگر زیتون کی مسواک ہے تو وہ گرم ہوتی ہے،اسی طرح اگر نیم کی مسواک ہے تو وہ جسم سے گرمی نکالنے       معدے سے فاسد مادوں کو زائل کرنے کا باعث  بنتی ہےوغیرہ۔
بہترین   اور اعلیٰ مسواک پیلو،نیم اور کیکر کے درختوں اور کنیر کے پودے سے حاصل ہوتی ہے۔کنیر دوقسم کا ہوتا ہے ۔ سفید پھولوں والا اور سرخ پھولوں والا۔ یہ پودا اکثر پارکوں اور باغات وغیرہ میں ہوتا ہے ۔ کنیر اور  نیم   کی  مسواک کڑوی ہوتی ہے۔ پیلو کی مسواک میں موجود فاسفورس لعاب اور مساموں کے ذریعے دماغ تک پہنچتا ہے جس کے ذریعے دماغ کو قوت حاصل ہوتی ہے ۔نیم کے درخت کا مسواک بھی نہایت مفید ہے ۔ اس میں دانتوں کی مجموعی بیماریوں کا علاج ہے ۔یہ درخت عام پایا جاتاہے ۔ اس کے بعد پھر کیکر کے مسواک کا درجہ ہے ۔ اس سے دانت بڑی اچھی طرح صاف کیے جاسکتےہیں اور یہ دانتو ں کو تعفن اور پیپ سے بچائے رکھتا ہے
مسواک کی فضیلت اس   بات   سے   سمجھ   لی   جئیے  کہ  وضو میں ایک سنت   سیدھے    ہاتھ     سے  مسواک کرنا بھی ہے  اکثر   علما     ئے   کرام مسواک    کرنے   کو سنت مئوکدہ  کہا ہے اس کا بہت ثواب ہے۔حدیث پاک میں اس کی بہت فضیلت آئی ہے۔ رسول  اللہ صلی اللّٰہ علیہ !وسلم نے فرمایا     " اگر مجھے اس بات کا اندیشہ نہ ہوتا کہ میری امت مشقت اور تنگی میں پڑ جائے گی تو میں ہر وضو کے وقت مسواک کرنے کا حکم دیتا۔" !  ( موطا امام مالک رح)
انسان کھانا کھاتا ہے ،پانی پیتا ہے اور کئی ایک دیگر اشیاء بھی کھاتا رہتا ہے ۔ جس سے  گوشت اور  کچھ   دوسری     چیزوں  کے چھوٹے چھوٹے ذرے دانتوں کے درمیان پھنستے رہتے ہیں جو معمول کے مطابق صرف کلی کرنے سے خارج نہیں ہوتے جس کی وجہ سے دانتوں میں بدبو      پیدا ہوجاتی ہے جو کئی بیماریوں کا موجب بنتی ہے

سیرت کی  کتابوں   میں موجود ہے کہ رسول اللہ ﷺ تقریبا  ہر وقت مسواک  کو اپنے  ساتھ رکھتےتھے،اور صحابہ بیان کرتے ہیں کہ مسواک رسول اللہ ﷺ کے کان پر ایسی ہوتی تھی جیسے کہ کاتب کے کان پرقلم ہو۔
پیشوائے اسلام  محمد  رسول   اللہ   صلی اللہ علیہ وسلم مسواک کو بہت دوست رکھتے اس کو کبھی ترک نہ فرماتے جب رات کو نیند سے بیدار ہوتے تو مسواک کرتے جب گھر میں داخل ہوتے تو مسواک کرتے جب وضو کرتے تو مسواک کرتے جب نماز کو کھڑے ہوتے مسواک کرتے پھر وقت وفات حالتِ نزع کے بھی   آپ    صلی اللہ علیہ وسلم  نے  مسواک کی
مسواک  کے  فوائد
علمائےکرام نے مسواک کے اہتمام میں تقریباً ستر فائدے لکھے ہیں۔ ان میں سے مجھے   پورے   فائدے   تو   یاد     نہیں ہیں۔ میں   آپکو  20۔25 تو   بتا   سکتا  ہوں 
١.  رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: " مسواک کرنا منھ کی صفائی اور پروردگارِ عالم کی خوشنودی کا سبب ہے" ( مسلم، مسند احمد اور  ترمذی)
٢. فصاحت میں اضافہ کرتی ہے ۔
٣.  مسواک مسوڑھوں کی بیماریاں پیدا کرنے والے بیکٹیریا کو ختم کرتی ہے۔ مسوڑھوں کو تقویت دیتی ہے جس سے منہ سے خون نہیں بہتا اور ٹھنڈا گرم نہیں لگتا،
٤. منھ کی بدبو دور کرتی ہے ۔شیطان کو غصہ دلاتی ہے ۔آپ  کو  معلوم   ہوگا  کہ    شیطان  گندگی   اور   بدبو   کو   پسند   کرتا  ہے
 
٥. نیکیوں کو زیادہ کرتی ہے ۔ یعنی نیکیوں میں اضافے کا باعث ہے نماز کے ثواب کو بڑھاتی ہے ۔
٦. مسواک کرنے والوں کو اللّٰہ تعالٰی اور فرشتے محبوب رکھتے ہیں ۔کیونکہ منہ  کی  پاکیزگی  ہوتی  ہے ان اللہ یحب التوابین ویحب المتطہرین۔(البقرۃ)      منہ کی صفائی سے فرشتے خوش ہوتے ہیں۔
٧.
 ٨.  مسواک کرنے سے لڑائی میں کفار پر فتح حاصل ہوتی ہے۔
٩. مسواک دانتوں کو مضبوط کرتی ہے اور دانتوں کو سفید کرتی ہے دانتوں پر جمی میل کی تہہ کو ختم کرتی ہے۔ دانتوں کو ٹوٹ پھوٹ سے بچاتی ہے۔
 ١٠. بلغم کو کاٹتی ہے  ۔بلغم اور کھانسی کو روکتی ہے۔دانتوں کی صفائی امراض پھیپھڑوں کے لیے اکسیر اعظم ہے
١١. کھانے کو ہضم کرتی ہے ۔
١٢. منھ میں خوشبو پیدا کرتی ہے ۔
١٣. صفرے کو دور کرتی ہے ۔ صفرہ کو کاٹتی ہے
١٤. ریح نکلنے کو آسان کرتی ہے ۔
١٥.  ہر کھانے کے بعد اور دن میں پانچ بار مسواک کرنے والے آدمی کو دانت کی تکلیف نہیں ہوتی۔
١٦. بعض   اوقات   یہ  دیکھا  گیا  ہے  کہ اگر   منہ   گندہ  ہو  تو  کانوں  میں    ورم،پیپ اور درد ہوتا   ہے
١٧. سر کے رگوں پٹھوں کو اور دانتوں کے درد کو سکون دیتی ہے ۔
١٨. نگاہ کو تیز کرتی ہے ۔
١٩.  دائمی نزلہ اور زکام کے ایسے  مریض جن کی بلغم رُک چکی ہو     جب وہ مسواک کرتے ہیں تو وہ بلغم اندر سے خارج ہو نا شروع ہوجاتی ہے  اور  مریض  کا   دماغ  ہلکا  ہونا شروع ہوجاتا ہے ۔
۲۰ .   معدے کے قوت دیتی ہے۔ مسواک کرنے سے معدے کے فاسد مادے،اور گندا پانی ضائع ہوجاتا ہے جس سے انسان کے معدے کو طاقت حاصل ہوتی ہے
۲۱ .   بھوک کم لگنے کی شکایت کرنے والے حضرات اگر مسواک کریں تو ان کی بھوک میں خاطر خواہ اضافہ ہو جائے گا ان شاء اللہ۔
۲2 .   گلے کی خرابی کی صورت میں مسواک کرنے سے گلے کی تکلیف میں کمی آتی ہے اور انسان راحت محسوس کرتا ہے۔
رات کو سونے سے پہلےمسواک کی عادت رکھنے والے لوگ    گلے کی خرابی سے زیادہ تر محفوظ رہتے ہیں۔ آپ خود مشاہدہ کریں گے کہ جب ایک نارمل انسان بھی نیند سے جاگتا ہے تو اس کی آواز میں تبدیلی آئی ہوتی ہے۔ گلے کی تکلیف سوزش میں مبتلاء لوگوں کے بارے میں آپ نے اکثر حکما اور ڈاکٹرز         کو یہ کہتے سنا ہوگا کہ رات کو غرارے کر کے اور  مسواک کرکے  سو جاؤ   ۔

ان سب باتوں کر علاوہ ایک مسلمان کےلئے سب سے بڑی بات یہ ہے کہ رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم کی سنت ہے ہر مسلمان کو آرزو ہوتی ہے کہ  رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم کی سنتوں   کی   زیادہ   سے  زیادہ    پیروی   ہو۔

مسواک  کن اوقات  کن  موقوں  پر  کی  جائے
1۔    "رسول اللہ ﷺ جب گھر تشریف لاتے تو مسواک سے ابتداء کرتے۔ (یعنی مسواک ان کے منہ مبارک میں ہوتی)۔" (صحیح مسلم)
۲۔ جب رسول اللہ ﷺ رات کو  تہجد کی غرض سے اٹھتے تو مسواک کو اپنے منہ میں مل رہے ہوتے۔" (صحیح مسلم)
۳۔روزے   کی  حالت   میں   مسواک   کرنا   چاہیے   سحری   کے   وقت  مسواک  کرنا
۴۔رات کو سونے سے پہلےمسواک کرنا سو  کر  اٹھتے   ہی   مسواک   کرنا
۵۔جمعہ کے دن مسواک کرنا ۔سیدنا ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جمعہ کے دن نہانا اور مسواک کرنا ہر بالغ پر واجب ہے۔ اور خوشبو میسر ہو تو وہ بھی لگانی چاہئے۔(صحیح بخاری  حدیث نمبر : 887)
۶۔وضو میں ایک سنت   مسواک کرنا بھی ہے  مسواک کی اہمیت کا اندازہ اس بات سے بھی لگایا جا سکتا ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:"اگر میں اپنی امت پر مشقت نہ جانتا تو مسواک کو ہر نماز کے ساتھ لازم قرار دے دیتا۔" ( موطا امام مالک رح)
۷۔ اللہ  تعالیٰ  کے   ذکر   سے   پہلے   مسواک   کرنا۔قرآن  مجید   کی  تلاوت  سے  پہلے   مسواک   کرنا  چاہیے
دعا      سے پہلے   ایک     بات    میں آپ   کو   بتا  دوں    میری   تقریبا   100 کے   قریب   کتابیں   اور   آرٹکلس   گوگل   پر  ہیں اسلامک   اور   ہلتھ   کے   ٹوپکس   پر صرف   میرا   نام    مرزا  احتشام   الدین   احمد  گوگل   پر    لکھیں   میرا    بلاگ   آجائے   گا  
دعا    کرتا   ہوں
اَللََّهُـمَّ لَكَ الْحَمْدُ أَنْتَ  نُـورُ السَّمَـوَاتِ وَالأَرْضِ وَمَنْ فِيْـهِنَّ ، وَلَكَ الْحَمْدُ أَنْتَ قَـيِّمُ السَّـمَوَاتِ وَالأَرْضِ  وَمَنْ فِيْـهِنَّ  ، [وَلَكَ الْحَمْدُ أَنْتَ رَبُّ السَّـمَوَاتِ وَالأَرْضِ  وَمَنْ فِيْـهِنَّ] [وَلَكَ الْحَمْدُ لَكَ مُلْـكُ السَّـمَوَاتِ وَالأَرْضِ  وَمَنْ فِيْـهِنَّ]   [وَلَكَ الْحَمْدُ أَنْتَ مَلِـكُ السَّـمَوَاتِ وَالأَرْضِ ] [وَلَكَ الْحَمْدُ] [أَنْتَ الْحَـقُّ وَوَعْـدُكَ الْحَـقُّ ، وَقَوْلُـكَ الْحَـقُّ  ، وَلِقـاؤُكَ الْحَـقُّ ، وَالْجَـنَّةُحَـقٌّ ، وَالنّـارُ حَـقٌّ ، وَالنَّبِـيّونَ حَـقٌّ ، وَمـحَمَّدٌ (صلى الله عليه وسلم) حَـقٌّ ، وَالسّـاعَةُحَـقٌّ]  [اَللَّهُـمَّ لَكَ أَسْلَمْتُ ، وَعَلَـيْكَ تَوَكَّلْـتُ ، وَبِكَ آمَنْـتُ ، وَإِلَـيْكَ أَنَبْـتُ ، وَبِـكَ خاصَمْتُ ، وَإِلَـيْكَ حاكَمْـتُ . فَاغْفِـرْ لِي مَـا قَدَّمْتُ، وَما أَخَّـرْتُ، وَمَا أَسْـرَرْتُ ، وَمَا أَعْلَـنْتُ ]  [أَنْتَ المُقَـدِّمُ وَأَنْتَ المُـؤَخِّرُ ، لَا إِاـهَ إِلاَّ أَنْـتَ]  [أَنْـتَ إِلَـهِي لَا إِاَـهَ إِلاَّ أَنْـتَ
 اللہ   رب   العلمین      ہم   سب   کو  مسواک   کرنے  کی  توفیق  دے      اے   اللہ  عزوجل آپ       ہم   سے   راضی   ہوجا    ہمیں     مسواک   سے   اور   پانی   سے پاکی   نصیب   فرما   اور   آپکے     حبیب   محمد   رسول  اللہ ﷺ کی   محبوب  سنت  کو     ہم   سب   مرے   دم   تک   اپنائیں  آمین